Blog

  • بزم فراز – زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو

    [mks_separator style=”solid” height=”3″]

    بزم احمد فراز

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    بزم فراز – زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو  احمدفراز کے حسین کلام سے منتخب اشعار ہیں۔

    [spacer size=”10″]

    [box title=”شعر نمبر 1″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    فضا اداس ہے رت مضمحل ہے میں چپ ہوں
    جو ہو سکے تو چلا آ کسی کی خاطر تو
    فرازؔ تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
    زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 2″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    نہ سہہ سکا جب مسافتوں کے عذاب سارے
    تو کر گئے کوچ میری آنکھوں سے خواب سارے
    فرازؔ کس نے مرے مقدر میں لکھ دیے ہیں
    بس ایک دریا کی دوستی میں سراب سارے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 3″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اماں مانگو نہ ان سے دلفگاراں ہم نہ کہتے تھے
    غنیمِ شہر میں چابک سواراں ہم نہ کہتے تھے
    جہاں میلہ لگا ہے ناصحوں کا غمگساروں کا
    وہی ہے کوچہ بے اعتباراں ہم نہ کہتے تھے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 4″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
    سو اسکے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
    سنا ہے ربط ہے اسکو خراب حالوں سے
    سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر5″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    خاموش ہو کیوں دادِ جفا کیوں نہیں دیتے
    بسمل ہو تو قاتل کو دعا کیوں نہیں دیتے
    اک یہ بھی اندازِ علاجِ غمِ جاں ہے
    اے چارہ گرو، درد بڑھا کیوں نہیں دیتے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 6″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
    ورنہ اتنے مراسم تھے کہ آتے جاتے
    شکوہ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہتر تھا
    اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 7″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اِدھر اک دل اُدھر ساری خدائی
    دہائی ہے خداواندا دہائی
    فقیہوں کی وہی ہذیاں نویسی
    خطیبوں کی وہی ہرزہ سرائی

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 8″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    رہتے ہیں اہلِ شہر کے سائے سے دور دور
    ہم آہوانِ دشت کی صورت ڈرے ڈرے
    زندہ دلانِ شہر کو کیا ہو گیا ہے فرازؔ
    آنکھیں بجھی بجھی ہیں تو چہرے مرے مرے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 9″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    مجھ سے گریز پا ہے تو ہر راستہ بدل
    میں سنگِ راہ ہوں تو سبھی راستوں میں ہوں
    اے یارِ خوش دیار تجھے کیا خبرکہ میں
    کب سے اداسیوں کے گھنے جنگل میں ہوں

    [/box]

    بزم فراز – زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو

    [box title=”شعر نمبر 10″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
    وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
    ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دیدوں
    میں نہیں کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 11″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اب شوق سے کہ جان سے گزر جانا چاہیے
    بول اے ہوائے شہر! کدھر جانا چاہیے
    یا اپنی خواہشوں کو مقدس نہ جانتے
    یا خواہشوں کے ساتھ ہی مر جانا چاہیے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 12″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    کل اک فقیر نے کس سادگی سے مجھ سے کہا
    تری جبیں کو بھی ترسیں گے آستانے جا
    اسے بھی ہم نے گنوایا تری خوشی کے لیے
    تجھے بھی دیکھ لیا ہے ارے زمانے جا

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 15″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اگر کسی سے مراسم بڑھانے لگتے ہیں
    ترے فراق کے دکھ یاد آنے لگتے ہیں
    فرازؔ ملتے ہیں غم بھی نصیب والوں کو
    ہر اک کے ہاتھ کہاں یہ خزانے لگتے ہیں

    [/box]

    [divider]

    [box title=”شعر نمبر 16″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    حالات کی دوپہر کڑی ہے ساقی
    تقدیر برہنہ سر کھڑی ہے ساقی
    کچھ دیر غمِ جہاں پہ ہنس لیں آؤ
    رونے کو تو زندگی پڑی ہے ساقی

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 17″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    سکوتِ شامِ خزاں ہے قریب آ جاؤ
    بڑا اداس سماں ہے قریب آ جاؤ
    نہ تم کو خود پہ بھروسہ نہ ہم کو زعمِ وفا
    نہ اعتبارِ جہاں ہے قریب آ جاؤ

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 18″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    روتا ہوں تو احباب برا مانتے ہیں
    ہنستا ہوں تو مجرم مجھے گردانتے ہیں
    ہر حال میں اعتراض کرنے والے
    ناداں مرے حالات کہاں جانتے ہیں

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 19″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    کیا خبر انکو کہ دامن بھی بھڑک اٹھتے ہیں
    جو زمانے کی ہواؤں سے بچاتے ہیں چراغ
    ایسی تاریکیاں آنکھوں میں بسی ہیں کہ فرازؔ
    رات تو رات ہے ہم دن کو جلاتے ہیں چراغ

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 20″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    راتیں ہیں اداس دن کڑے ہیں
    اے دل ترے حوصلے بڑے ہیں
    اب جانے کہاں نصیب لے جائے
    گھر سے تو فرازؔ چل پڑے ہیں

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 21″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    لے اڑا پھر کوئی خیال ہمیں
    ساقیا ساقیا سنبھال ہمیں
    ہم یہاں بھی نہیں ہیں خوش لیکن
    اپنی محفل سے مت نکال ہمیں

    [/box]

    بزم فراز – زمانہ صاحبِ زر اور صرف شاعر تو

    [box title=”شعر نمبر 22″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اک زمانے سے روئے ہیں نہ جاں تڑپی ہے
    دل پہ لازم ہے تری درد کی تجدید اب کے
    قصہ اہلِ وفا جانے کہاں تک پہنچے
    منزل دار و رسن ٹھہری ہے تمہید اب کے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 23″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    رت جگے خواب پریشاں سے کہیں بہتر ہیں
    لرزِ اٹھتا ہوں اگر آنکھ ذرا لگتی ہے
    اے رگِ جاں کے مکیں تو بھی کبھی غور سے سن
    دل کی دھڑکن ترے قدموں کی صدا لگتی ہے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 24″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد اب معلوم
    کہ تو نہیں تھا تری ساتھ ایک دنیا تھی
    دیارِ اہلِ سخن پر سکوت ہے کہ جو تھا
    فرازؔ میری غزل بھی صدا بصحرا تھی

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 25″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اے ہمنفسو محوِ غمِ جاں ہیں ابھی ہم
    آئیں گے سرِ کوئے ملامت اسے کہنا
    اک وہ ہی نہیں ترکِ تعلق پہ پشیماں
    ہے اہلِ وفا کو بھی ندامت اسے کہنا

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 26″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    یہ میں یہ کوئے دار یہ تنہائی دوستو
    کیا تم بھی بن گئے ہو تماشائی دوستو
    اک بار اس کو میری نگاہوں سے دیکھ لو
    پھر خود کہو کہ کون ہے سودائی دوستو

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 27″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اپنا یہ حال کہ جی ہار چکے لٹ بھی چکے
    اور محبت وہی انداز پرانے مانگے
    زندگی ہم ترے داغوں سے رہے شرمندہ
    اور تو ہے کہ سدا آئینہ خانے مانگے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 28″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    کاش تو بھی مری آواز کہیں سنتا ہو
    پھر پکارا ہے تجھے دل کی صدا نے میرے
    کاش تو بھی کبھی آ جائے مسیحائی کو
    لوگ آتے ہیں بہت دل کو دکھانے میرے

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 29″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    یہ اداس اداس سے بام و در یہ اجاڑ اجاڑ سی رہگزر
    چلو ہم نہیں نہ سہی مگر سرِ کوئے یار کوئی تو ہو
    یہ سکونِ جان کی گھڑی ڈھلے تو چراغِ دل ہی نہ بجھ چلے
    وہ بلا سے ہو غمِ عشق یا غمِ روزگار کوئی تو ہو

    [/box]

    [box title=”شعر نمبر 30″ style=”noise” box_color=”#002a08″ radius=”2″]

    اور سے اور ہوئے جاتے ہیں معیارِ وفا
    اب متاعِ دل و جاں بھی کوئی کیا لے جائے
    جانے کب ابھرے تری یاد کا ڈوبا ہوا چاند
    جانے کب دھیان کوئی  ہم کو اڑا لے جائے

    [/box]

    [divider]

  • Movies: Parchi – Full Movie

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    پرچی – مکمل فلم

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Movies: Parchi – Full Movie

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=nKDB7JZ23ao[/embedyt]

  • Movies: Teefa in Trouble – Full Movie

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    تیفا ان ٹربل – مکمل فلم

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Movies: Teefa in Trouble – Full Movie

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=nKDB7JZ23ao[/embedyt]

  • Zardari’s Speech

    Zardari’s Speech

    آج زرداری نے بے نظیر کی برسی پر تقریر کی، ذرا آئیے پہلے اسکی تقریر سنتے ہیں

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=2uY-HnLOh6o[/embedyt]

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=c7vsrTUkbGk[/embedyt]

    میرا تبصرہ:

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت، نعرہ حیدری کیساتھ نعرہ بھٹو لگوانے والے لوگوں کے ذہنوں کو اسقدر مسخر کر رہے ہیں کہ بھٹو اسی لڑی میں آتا ہے جس میں رسالت اور حیدر – الامان الحفیظ!

    بلاول – زرداری یا بھٹو؟

    یورپ میں تعلیم حاصل کر کے وہ شخص جو اردو کا تلفظ درست ادا نہیں کر سکتا وہ عوام کا دکھ درد یاد کر رہا ہے۔ آلِ یزد یعنی عمران خان کی حکومت، اور یزید اسٹیبلشمنٹ کو للکارنے والا خود کو حسین کے مقام پر کھڑا کر رہا ہے، اور عوام کے دماغ کو پروگرام کر رہا ہے کہ ہم انتہائی بیگناہ ، معصوم اور عوام کا دکھ درد سمجھنے والے ہیں ہمیں راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا ہے کہ “۔۔ مگر میری رگوں میں شہید بھٹو کا خون دوڑ رھا ہے، شہید بی بی کا خون دوڑ رھا ہے” – پوچھنا یہ تھا کہ تم اپنے باپ زرداری کو کیوں بھول گئے ؟ یا تم زرداری کے تخم کی پیداوار نہیں؟ خون باپ کی جانب سے ہوتا ہے ماں کی جانب سے دودھ ہوتا ہے۔

    سچ یہ ہے کہ تم جانتے ہو کہ زرداری غلاظت کی وہ ڈھیری ہے، جس سے شدید بدبو آتی ہے لہٰذا تم نے اس کا نام اپنے نام سے لکھوانا ہی گوارا نہیں کیا۔

    بلاول نے ایک بہت خطرناک دھمکی دی کہ وفاق کمزور ہو چکا ہے اور ایک چنگاڑی سے ہم سارا ملک بکھیر کر رکھ دیں، بلاول نے اپنی تقریر میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو دھمکی دی کہ ہم اس ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا کر رکھ دیں گے، اس میں بلاول نے تمام تر صوبوں کی عوام کو بغاوت کی دعوت بھی دیدی۔

    دھمکی

    اب آتے اس بات پر کہ آج کی ان تقریروں کا کیا مفہوم لیا جائے؟

    انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم پڑتا ہے کہ زرداری نے اپنے خواص و خاص لوگ بہت عرصے سے اسٹیبلشمنٹ کے پاس بھیجے کہ ہمارے خلاف کیسز کو کمزور کیا جائے یا ہمیں اس سے نجات دلائی جائے۔

    یہ وہی صورتحال ہے جس میں نوازشریف نے جنرل باجوہ سے اپیل کی تھی کہ ہماری مدد کرو، باجوہ نے کہا تھا کہ آرمی اس دفع ملکی سیاست میں دخل نہیں دیگی، یہی جواب اب زرداری کو دیا گیا ہے کہ آپ جائیں اور جا کر عدالتوں سے خود کو کلئیر کرائیں۔

    بقول پیپلزپارٹی کے چوہدری منظور حسین کے عدالتوں سے ہمیں “انصاف” کی کوئی امید نہیں۔

    نوشتہ تقدیر

    اب جب زرداری، فریال تالپور اور دوسرے کئی اہم پی پی پی کے رکنوں کے جیل جانا دیوار پر لکھا نظر آ رہا ہے تو وہ اب اس دھمکیوں پر اتر آئے ہیں کہ ہم اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔

    اس وقت تمام تر تکلیف وہ جے آئی ٹی کے انکشافات ہیں جن کی بدولت زرداری، فریال تالپور سمیت 172 افراد کو ای سی ایل لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے اور انکے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ بہت پختہ خیال ہے کہ ان میں بلاول بھی شامل ہے۔

    پیپلزپارٹی کے پاس اس صرف ایک حل رہ گیا ہے، خانہ جنگی کرائی جائے اور اپنے کرپشن کے گناہ کو بچایا جائے۔ اس میں رتی برابر شک نہیں کہ نون لیگ میں بچوں نے باپ کو مروایا دیا، ادھر پی پی پی میں زرداری نے اپنے بچوں کو مروا دیا، کیونکہ بلاول ایک ایسی کمپنی جو جے آئی ٹی میں ظاہر ہوئی ہے اسکا 50 فیصد کا بینیفیشری ہے۔

    یاد رہے ان میں ایک بھی کیس ایسا نہیں جو موجودہ حکومت کا تیار کردہ ہو، بلکہ یہ 2015 میں بنا تھا اور 2015 ہی میں اس وقت کی حکومت کے وزیرِ داخلہ چوھدری نثار نے بیان دیا تھا “ایان علی اور بلاول بینیفشری ہے”۔

    پی پی پی کی تمام تر باتیں وہی ہے جو نون گینگ کیا کرتی تھی جب انکے خلاف جے آئی ٹی سامنے آئے تھی، اس وقت پی پی پی والے اسقدر خوش تھے کہ آسمانوں کو ہاتھ لگا رہے تھے۔ آج وہ بھی بالکل اسی صورتحال میں۔ ان سب کی کرپشن اور گناہوں کے کاروبار میں کون بیوقوف بن رہا ہے؟ پاکستانی قوم!

    رویہ

    پیپلزپارٹی بھی نون لیگ کی طرح ایک ایسے مقام پر کھڑی ہے جہاں وہ اپنے گناہوں کو چھپانے کے لیے ہر ممکن حربہ استعمال کریں گے۔

    اسکی ابتدا یہ آج کا گڑھی بخش میں بے نظیر کی برسی پر کیش کیا جانے والا سیاسی جلسہ تھا۔ جس میں یہ تاثر دیا گیا ہے کہ ہم وفاق کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، ہم پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، ہم وہ نعرہ جو لگانا چاہتے ہوئے بھی نہیں لگاتے تھے وہ اب لگائیں گے کہ ہم سندھو دیش کے حق میں ہیں ، اب اسکو کیش کروانے کا وقت ہے کیونکہ ہمیں سندھیوں کو جاھل اور بیوقوف رکھنے کی عمر خطرے میں پڑ رہی ہے۔

    اگر سندھیوں کو ہوش آ گئی اور انہیں ہماری کرپشن، ہمارے گناہوں کا علم ہو گیا تو ہم اپنے گھروں میں سیمنٹ سے لیکر لاکھوں کے کھانے، کڑوڑں کی باہر کی جائدادیں کیسے سنبھال پائیں گے،ہمارے کتے لاکھوں کے اعلیٰ پھل کیسے کھائیں گے، ہمیں اس عوام کو جاھل رکھنا ہے، لہٰذا اب وقت ہے کہ ہم دھشتگردوں اور بغاوتوں پر اتر آئیں۔۔۔

    پاکستانی قوم کے لیے ایک بہت اہم اور فیصلہ کن وقت ہے۔

    اگر پاکستان سے کرپشن ختم کرنی ہے اور اگر پاکستان کو مستقبل میں کیسے ترقی کی بلندیوں کی جانب لیکر جانا ہے تو یہ وقت ہے۔

    ہر اس پارٹی کا بائیکاٹ ضروری ہو چکا ہے جو کرپشن پر پلی ہو اور جو کرپشن بچانے کے لیے دہشتگردی پر اتر آتے ہیں، یہ کرپٹ سیاسی جماعتیں کیا سمجھتی ہیں کہ یہ ملک انکے باپ دادا کی جاگیر ہے جسے جب چاہیں عوام کو ورغلا کر دہشتگردیاں کر کے اپنی کرپشن بچا لیں؟

    اگر تم بیگناہ ہو اگر تم بے قصور ہو اور تمہارا دامن صاف ہے تو عدالت میں جا کر اپنا ثبوت دو، بتاؤ کہ یہ کڑوڑوں کی کرپشن جو ہوئی ہے اس میں تمہارا کوئی قصور نہیں، عوام کو بیوقوف کیوں بنا رہے ہو؟

    اے قوم ہوش میں آؤ! اب وقت ہے کہ کرپٹ لوگوں سے جنکے کتے، گھوڑے اور جانور پیالوں میں رکھ کر لڈو مٹھائیاں اور اعلیٰ نسل کے پھل کھاتے ہیں اور تھر میں تمہارے بچے بھوکے مر رہے ہیں، تمہیں اپنا مستقبل ان لٹیروں سے بچانا ہے تو تمہاری بغاوت ان سیاسی سوروں کیخلاف ہونی چاہیے۔

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    بقلم: مسعود

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    current affairs

  • Political Press Conferences

    آج مسلم لیگ نون کے مارکیٹنگ گینگ نے ایک پریس کانفرنس کی، جس میں احسن اقبال سرِفہرست تھے، آئیے دیکھتے ہیں انکی پریس کانفرنس۔۔۔

    Political Press Conferences

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=pqVj6TrwpCA[/embedyt]

    اسکے بعد حکومت کی جانب سے ایک جوابی پریس کانفرنس کی گئی۔۔۔  آیئے اب ان کا جواب دیکھتے ہیں

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=szir63u8KRU[/embedyt]

    اب ذرا یہ تصویر بھی دیکھ لیں :

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    current affairs
    current affairs
  • #Fakenews: BOL spread Fakenews

    #Fakenews: BOL spread Fakenews

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بول نیوز کی غلط بیانی

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    عمران خان کی حکومت کے خلاف برسرِپیکار بکاؤ میڈیا اپنی حتمی الامکان کوشش میں لگا ہوا ہے کہ کسی جائزناجائز طریقے سے حکومت کے خلاف عوام کو متنفر کیا جائے۔ اس ضمن میں انگنت جھوٹی خبریں میڈیا کی زینت روزانہ بنتی ہیں اور جنہیں ایکسپوز کرنے کے لیے حکومت نے ایک ٹویٹرٹرینڈ متعارف کروایا ہے، یہاں اس پوسٹ میں وہ خبریں اس اکاؤنٹ سے پڑھی جا سکتی ہیں۔۔۔ پیغام کی حکومت سے درخواست ہے کہ ایسی جھوٹی خبریں پھیلانے والے چینلز کے خلاف کاروائی بھی کی جائے۔۔۔

  • Decision Day – 2 Important Cases

    Decision Day – 2 Important Cases

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    ایک اہم فیصلہ – ایک اہم پیش رفت

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    آج دو اہم واقعات ہوئے۔

    عدالتی فیصلے

    ایک تو نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس کیس میں سات سال کی قید بامشقت سنائی گئی،

    اور دوسرا جعلی اکاؤنٹ کے اسکینڈل میں ملوث آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو 31 دسمبر کو عدالت میں جوابدہی کے لیے بلایا گیا!

    میں ان پر تبصرہ بعد میں کرونگا پہلے آئیے سنتے ہیں کہ ان دونوں سیاسی پارٹیوں نے کس طرح رسپونس دیا ہے۔

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=VXAvJZrTdTo[/embedyt]

    طوطا مینا کی کہانی

    پہلے لے لیتے ہیں قمرزمان کائرہ کو، موصوف فرماتے ہیں کہ یہ طوطا مینا کی کہانی ہے ہم اسے نہیں مانتے۔ مزید فرمایا کہ کہاں لاکھوں کی منی لانڈرنگ کا الزام کہاں ناشتے کے بل اور صدقے کے بکروں کے  قصے، ماضی میں لگائے گئے الزام عدالتوں ہی نے ختم کیے۔۔

    پی پی پی کے دوسرے ایک صاحب مصطفیٰ نواز صاحب بولے کہ یہ مخالفین کو ختم کرنے کی حکومت کی سازش ہے اور اسکے پیچھے ایک سوچ کام کر رہی ہے،مزید کہا کہ بلاول بھٹو سے احتساب مانگا جا رہا ہے جب وہ نابالغ تھے۔۔۔

    ہمارامسئلہ

    بدقسمتی سے پاکستان ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں پر آپ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی زہر پی لیتے ہیں اگر اس سے آپ کو فائدہ حاصل ہو۔

    یہی کام کائرہ صاحب اور انکے حمایتی کر رہے ہیں۔  ماضی کی عدالتیں کس کے زیرِ تسلط تھیں؟ نون گینگ اور پی پی پی کے۔ انہیں جب جب اپنے حق میں فیصلے چاھیے ہوتے وہ ایک ٹیلیفون کال پر اپنی من پسند کے فیصلے لکھواتے رہے ہیں، ہمارے تاریخ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    اگر  نوازشریف کرپٹ تھا اور اسے سزا ملی ہے تو کیا زرداری اس سے کم کرپٹ ہے؟ نہیں بلکہ اس جے آئی ٹی سے علم پڑتا ہے کہ نوازشریف تو ان کے سامنے بچہ تھا۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک فیس بک گروپ میں ایک بزرگ نے ایک بات کہی تھی جو پیپلزپارٹی کے حمایتی تھےکہ “بینظیر نے اپنی زندگی میں دو غلطیاں کی ہیں: ایک زردادری سے شادی کر کے، دوسرا زرداری کی بات مان کر” – زرداری کی وہ کونسی بات ہے جو بینظیر نہ چاہتے ہوئے مان گئی؟

    وہ یہ تھی کہ اگر پاکستان میں رہنا ہے اور پاکستان میں سیاست کرنی ہے تو وہی انداز اپنانا ہو گا جو نوازشریف کا ہے: یعنی الزامات، میکا کرپشن، قتل، زنا (یعنی اگر کوئی مزاحمت کرے تو انکی بچیوں کی عزت لوٹ )، اور خوب پرچار کرو کہ تم کرپٹ ہو میں نہیں۔

    بے نظیر جو ایک سیاستدان باپ کی سیاستدان بیٹی تھی وہ اس سوچ کی بھینٹ چڑھ گئی اور زرداردی نے اسے مرا دیا۔

    گاڈ فادرز

    آج زرداری اور نوازشریف میں رتی برابر فرق نہیں۔

    اگر نوازشریف نے اپنے بچوں کے نام پر اس وقت کرپشن کی تھی جب وہ نابالغ تھے تو یہی کام تو زرداری نے کیا ہے۔ اس وقت تو پی پی پی والے بڑے بھڑک بھڑک کر بول رہے تھے جیسا کہ بقول گلاب بخش چانڈیو “ٹھاکر تسی تے گئیو” !

    آج یہی سور اسی طرح کے جرم کے بے نقابی پر چلا اٹھے ہیں؟  میں مصطفیٰ نواز صاحب جو کہ بلاول کے نمائندے ہیں یہ بتانا چاھتا ہوں کہ سوال یہ نہیں اٹھا کہ “اس وقت کے نابالغ بلاول بھٹو کا احتساب کیا جائے” سوال یہ ہے کہ اس نابالغ کے نام پر کرپشن ہوئی ہے!

    وہ کس نے کی ہے؟ وہ کرپشن ایک مجرم باپ زرداری نے اپنے نابالغ بچے کے نام پر کی ہے۔ کاش مصطفیٰ نواز جیسے پالتو شخصیات سے نکل کر پاکستان کا سوچیں! کاش کائرہ ،خورشید شاہ، گلاب بخش چانڈیو، نبیل گبول جیسے لوگ اپنے گریبانوں میں جھانک کر دیکھیں کہ انکی اوقات ہی کیا ہے؟

    وہ ساری عمر سیاست میں گزاردیں، اپنی عمر کھپا دیں مگر پی پی پی میں انکی حیثیت زرداری کے پالتو کتے جیسی ہی رہے گی، جنکا کام میڈیا پر آ کر اپنے مالکان کے حقوق کے لیے بھونکنا ہے۔

    یہ لوگ کبھی تصور ہی نہیں کر سکتے کہ یہ کبھی اپنی پارٹی کی قیادت سنبھالیں، ناممکن! کیونکہ ان کی جمہوریت یہ ہے کہ باپ کے بعد اسکی اولاد ہی پارٹی کی ہیڈ ہو گی چاہے کہ ابھی پیمپر میں کیوں نہ ہو!

    من مانی کے فیصلے

    پاکستان کی تاریخ پچھلے خاص کر 40 سالوں سے زبردست اندھیرے میں ڈوبی ہوئی تھی، جہاں عدالتیں زرداری اور نوازشریف کے لیے ٹائلٹ پیپر سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی تھیں۔

    یہی وجہ ہے کہ ان دونوں خاندانوں نے جی بھر کے کرپشن کی، اور اس میں ہزاروں دوسرے خاندانوں کو بھی ملوث کیا تاکہ وہ انکے سامنے زبان نہ کھول سکیں۔ کرپشن کا یہی وہ جال ہے جس نے پاکستان کی معشیت کی جڑیں کھوکھلی کی ہیں۔

    بیوقوف عوام

    ذرا اس ویڈیو کو دیکھیے:

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=Xg48CVQDMbw[/embedyt]

    اس ویڈیو ابھی صرف ابتدائی رپورٹ ہے ابھی اسکے بہت سارے مراحل پوشیدہ ہیں،  آج جب پی پی پی والے میڈیا پر آ کر بھونکتے ہیں  اور انکی بات میں عوام کا دکھ درد اور عوام کی آواز اور عوام کے حقوق کی بات کرتے ہوئے انکو شرم نہیں آتی؟

    مگر شرم  بھی تو صرف انکو آتی ہے جو باضمیر ہوتے ہیں، کائرہ صاحب، خورشید شاہ صاحب اور دوسرے ایرے غٰیرے جب آ کر عوام کی بات کرتے ہیں تو ان کے منہوں پر لعنت!

    اسی طرح کی باتیں ادھر لاہور کا بدمعاش، بد کماش اور کرپٹ خاندان کر رہا ہے، آج انہیں عوام یاد آ رہی ہے مگر جب لاکھوں کا برتھ ڈے کیک، لاکھوں کا کھانا کھاتے ہیں اس وقت یاد نہیں آتا کہ تھر کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں؟ ابھی تو تم لوگ دنیا میں ہو، ابھی تو اللہ کے حضور پیش ہونا ہے!

    پالتو

    پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے یہ سب پالتو جو جب بھی منہ کھولتے ہیں یہی کہتے ہیں کہ ہمارے خلاف انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے۔

    سب سے پہلے بات تو یہ کہ انتقام کون لے رہا ہے؟ کھل کر بتائیں؟ دوسری بات کہ اگر ایسا ہے تو بھی درست کہ  تم لوگوں نے پچھلے چالیس سال سے ایک دوسرے کو کھل کر لوٹنے کا موقع دیا ہے اور خود چارٹر آف ڈیموکریسی کے نام پر عوام کو پھدو لگاتے رہے ہو!

    تمہاری لگامیں لمبی ضرور تھیں مگر اب وہ کھینچی جا رہی ہیں، جرم آخر جرم ہوتا ہے!

    Decision Day – 2 Important Cases Decision Day – 2 Important Cases Decision Day – 2 Important Cases

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم – مسعود

    current affairs

  • Fake Account Case

    Fake Account Case

    ایک دوسرے اہم کیس کی سماعت لاہور میں ہوئی، جس میں بہت بڑی سطح پر فیک اکاؤنٹ کے ذریع کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے، اس کیس میں سابقہ صدر آصف علی زرداری ملوث ہے۔ اسکی پیشی لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی

    آس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔۔۔ Fake Account Case

    کرپشن کی تفصیل

    عدالت کے حکم پر جے آئی ٹی بنائی گئی جسکے ذمہ جعلی اکاؤنٹ کیس کو پرکھنا تھا۔ اس تفتیش میں جے آئی ٹی نے لگ بھگ 620 افراد اورانگنت کمپنیوں، اداروں، اکاؤنٹس، جس سے کوئی 220 بیلین روپے کے 104 جعلی اکاؤنٹ سامنے آئے ہیں، زیرِ تفتیش رکھا۔ اس تفتیش میں کوئی 7500 صفحات پر مبنی 10 والیم تیار کیے ۔

    ان میں کوئی 415 افراد  اور 172 اداروں کے خلاف ٹھوس ثبوت اکھٹے کیے ہیں اور جن پر فردِ جرم عائد ہو سکتی ہے۔ ان میں سے 35 خواص الخاص افراد ملوث ہیں جن میں سابق صدر آصف علی زرداری سرفہرست ہیں۔ Fake Account Case

    زرداری کے علاوہ زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور، بلاول بھٹو، مصطفےٰ میمن، بحریہ ٹاؤن کے زین ملک، عبدالغنی مجید، اسلم مسعود، انورمجید، کرنل ریٹائرڈ اسدزیدی، غلام قادرمری اور اشرف بلوچ سرِفہرست ہیں۔ Fake Account Case

    جبکہ کمپنیوں میں زرداری گروپ، اومنی گروپ، اے ون انٹرنیشنل، بحریہ ٹاؤن کراچی، اقبال میٹلز، کنجیریٹ پروجیکٹ اور لکی انٹرنیشنل سامنے  ہے۔

    سمٹ بنک کے نصیرعبداللہ لوٹا، انصاری شگر ملز کے انورمجید، علی کمال مجید، اومنی پولیمر پیکج، پاک اتھنول، چیمبرشگرز ملز، اگروفارمزٹھٹہ،  زرداری گروپ جس کے مالکان میں بلاول زرداری، آصف زرداری، فریال تالپور شامل ہیں، پارتھینون کے اقبال خان نوری خاص لوگ شامل ہیں۔

    Current Affairs: Fake Account Case

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    KINGS-OF-CORRUPTION

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    [soliloquy id=”4050″]

    [mks_separator style=”solid” height=”1″]

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بیرونِ ملک جائدادیں

    رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ زرداری کی بیجلم سمیت امریکہ میں بھی ایسی جائدادیں ہیں جو پاکستان میں ڈکلیر نہیں کی گئی۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4.14 ملین روپے کا کھانا 29 جون 2015 کو  ڈیلی ریسٹورانٹ سے بلاول ہاؤس پہنچایا گیا جس کا خرچہ لوجسٹک ٹریڈنگ نے پے کیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ کئی ملین کا پانی کا بل ادا کیا گیا جو ای بے نامی اکاؤنٹ سے دیا گیا۔ Fake Account Case

    اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سندھ کے ایک بنک سے 25 کڑوڑ کا قرضہ لیا گیا جبکہ اس بنک کے اپنے اثاثے صرف 16 کڑوڑ کے تھے، قانون کے مطابق بنک صرف 4 کڑوڑ دے سکتا تھا۔

    اور رپورٹ یہ بھی بتا رہی ہے کہ زرداری کے ایک ذاتی ملازم کے جعلی اکاؤنٹ میں 8.1 ملین روپے کی خردبرد بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض کے داماد کے ذریعے کی گئی۔

    اس طرح انگنت لوگوں کے نام ایسے ایسے اکاؤنٹ کا انکشاف ہوا، جنکو خبر تک نہ تھی کہ انکے نام کے ساتھ کیا ہولی کھیلی جا رہی تھی، یہاں تک کہ مردہ لوگوں کے نام کے اکاؤنٹ جاری تھے۔

    اسکے علاوہ ماڈل گرل ایان علی کے ذریعے کرائی گئی کھربوں کی منی لانڈرنگ بھی زیرِ تفتیش ہے، ایان علی کو ملک سے فرار کرا دیا گیا تھا اور بقول پی پی پی کے وہ اس وقت باہر زیرِ علاج ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیاہے کہ لاہور اور کراچی کے بلاول ہاؤسز کے کل اخراجات بھی جعلی اکاؤنٹ سے ادا کیے گئے اور ان ہاؤسز کا ماہانہ خرچہ 12 ملین روپے بھی جعلی اکاؤنٹس سے  ادا کیے گئے۔ اسکے علاوہ زرداری کے کتوں، گھوڑوں اور جانوروں کو بھی انہیں جعلی اکاؤنٹس سے ادا کی جاتی ہے۔ Fake Account Case

    زرداری اور فریال تالپور کے معاونِ خاص حسین لاوائی کو جولائی میں جبکہ اومنی گروپ کے انورمجید کو اگست میں گرفتار کیا گیا تھا۔ Fake Account Case

    سپریم کورٹ نے آج کے فیصلے میں اومنی گروپ کے تمامتر جائداد کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ اور 31 دسمبر تک مزید تفتیش کا حکم  اور زرداری سے جواب طلب کر لیا۔

    Fake Account Case Fake Account Case


    بقلم: مسعود

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Nawaz Sharif Sentenced To 7 Years Prison!

    Nawaz Sharif Sentenced To 7 Years Prison!

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    نوازشریف کو العزیزیہ میں سزا سنا دی گئی

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    کیسسز

    پانامہ لیکس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کے خلاف بہت سارے اور کیسز کھل گئے جن میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرینسز اہم تھے۔ یہ ریفرنسز 8 ستمبر 2017 کو احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔

    نوازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران اپنے بچوں حسن اور حسین نواز کے نام بے نام کی جائدادیں بنائیں، جنکی مالیت کھربوں میں تھی اور جن کی سپانسرشپ کا کوئی سراغ نہیں ملتا۔

    یاد رہے کہ اس دوران بچے زیرِ کفالت تھے اور کسی بھی قسم کی انکم نہیں رکھتے تھے۔ بچوں کے نام 16 آف شور کمپنیاں بنائی گئیں جن میں کھربوں روپیہ منتقل ہوا۔

    2۔4 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کے لیے بچوں کے پاس ذرائع آمدن نہیں تھے۔ لہٰذا نوازشریف ہی العزیزیہ اور فلیگ شپ کے اصل مالک ہیں۔

    شریف خاندان کا اس پر صرف یہ موقف سامنے آیا کہ “بچوں نے دادا سے ملنے والی رقم کے ذریعے مل اور کمپنی بنائی”

    العزیزیہ اسٹیل مل قطری کے عطا کردہ سرمایہ کاری سے کی گئی ہے۔ جبکہ حسن نواز کو کاروبار کے لیے پیسہ بھی قطری نے دیا!

    یہ تمام جائیدادیں بچوں کے نام ہیں لہٰذا نوازشریف کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔

    سزا

    نوازشریف پر 19 اکتوبر 2017 کو العزیزیہ اور 20 اکتوبر 2017 کو فلیگ شپ ریفرینس میں فردِ جرم عائد کی گئی۔

    بار ہا بار کے سمن کے باوجود نوازشریف کی اولاد عدالت حاضر نہ ہوئی اور 20 اکتوبر 2017 ہی کو انہیں مفرور قرار دیدیا گیا۔

    العزیزیہ ریفرینس میں نیب کی جانب سے 22 اور فلیگ شپ میں 16 گواہ پیش کیے گئے۔

    شریف خاندان کی جانب سے کوئی ایک بھی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔

    18 دسمبر 2018 کو آخری پیشی ہوئی۔

    اور 15 ماہ 134 پیشیوں کے بعد آج بروز سوموار 24 دسمبر 2018 کو نوازشریف کو 7 سال قید بامشقت، 1،5 ملین پاؤنڈ جرمانہ الگ اور 25 ملین ڈالر جرمانہ الگ کیساتھ نوازشریف کے نام تمام تر جائیداد کی ضبطگی کا حکم سنایا۔ دس سال تک کوئی عوامی عہدہ رکھنے سے بھی نااھل قرار دیدیا گیا۔

    جب کی فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کو بری قرار دیدیا گیا۔

    فیصلے کی مکمل رپورٹ  درجِ ذیل میں لنک میں:

    عدالت کا فیصلہ

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Nawaz Sharif Sentenced To 7 Years Prison!

    current affairs
    current affairs