Blog

  • Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah

    Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah

    کچھ عرصہ پہلے ملک کے چیف جسٹس نے شریفیوں! اور زرداریوں کے کاروبار پر تبصرہ کرتے ہوئے  اسے سسیلیئن مافیا کے مترادف قرار دیا۔

    Saqib Nisar - Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah
    Saqib Nisar

    عزت مآب جج صاحب نے درست فرمایا تھا مگر یہ مینشن کرنا بھول گئے تھے! کہ سسیلئن مافیا کے پے رول پر اعلیٰ ترین ججز بھی شامل تھے! – بالکل ایسے ہی جیسے شریفیوں اور زرداریوں کے کاروبار میں اس ملک کے ججز ان کے پے رول پر ہیں۔

    یہ ملک دنیا کا شاید واحد ملک ہے! جہاں پر ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کے سزایافتہ مجرموں کو ایک عام شہر کی عدالت کا ایک عام جج ضمانت پر رھا کر دیتا ہے!

    یہی ہو رھا ہے!

    شریفیوں نے اج سے تیس سال پہلے چھانگا مانگا کے جنگلوں! اور مری کے پرتعیش ہوٹلوں میں ججز، بیورکریسی !اور پولیس کیساتھ ساتھ اہم سیاستدانوں کے سروں کی قیمت لگائی تھی!، اس ناجائز تخم سے پیدا ہونے والے پودوں نے اب ثمر دینا شروع کر دیا ہے!

    خاص کرم

    شریفیوں پر ان حرامخور ججز کا کوئی خاص کرم ہے! خاص کر لاہورہائیکورٹ کے ججز کا! ہو بھی کیوں نا! ان میں اکثریت وہ لوگ ہیں جو بغیر کسی میرٹ کے سفارشوں پر بھرتی کیے گئے ہیں! خاص الخاص اسی دن کے لیے کہ جب شریفیوں پر ڈنڈا پڑے تو یہ حرامخور ججز انکی پشت پناھی کریں! ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں پر گولیاں برسائی گئیں! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کا بدترین حادثہ ہوا! جس میں دو تین سو افراد کو زندہ جلا دیا گیا! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں اس صدی کی سب سے وحشتناک ترین دھشتگردی ہوئی،! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!

    کوئٹۃ میں وکلا کا بہیمانہ قتل ہوا مگر ان سور صفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!

    اندرونِ سندھ وڈیروں نے ذاتی عناد پر ایک غریب گھر کی عورتوں کو ننگا کر کے سارے گاؤں میں پھرایا! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! زرداری نے ایک بدمعاش راؤ انوار پولیس میں بھرتی کروا کر! اس سے قتل کو غارت کا بازار گرم کرایا مگر ان ناسور ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!

    پاکستان کی سب سے مقدس عدالت سپریم کورٹ پر! نوازشریف کے بدمعاش، بد کماش اور غلیظ ترین لوگوں نے حملہ کیا!، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھدیں! مگر ان ناسور ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!

    نوازشریف نے بیماری کا بہانہ کر لاہور ہائیکورت سے چھ ہفتے کی ضمانت پر رھا ہوا! اور علاج کی بجائے ججز کو خریدنا شروع کر دیا! جس کی ویڈیو خود اسکی بیٹی نے ظاہر کر دی مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! مریم صفدر نے عدالت میں سنگین ترین جرم کیا! مگر ان ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی اور اسکو کسی قسم کی سزا نہ دی!

    بریت

    Lahore High Court - Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah

    ایک ایک کر کے ہر وہ کیس جس میں شریفی ملوث تھے! اس میں انکو ضمانتیں دے رہے ہیں۔ حدیبیہ پیپرز مل، احد چیمہ کیس، فواد حسن کیس، چودھری شوگر ملز کیس، کرپشن کیس – سب میں شریفیوں کے دامن گیری کی گئی! یوں لگتا ہے جیسے یہ عدالتی مافیا جان بوجھ کر ایک طرف شریفیوں کو کیسز میں الجھاتے ہیں اور دوسری طرف انکی اپیل سن کر ضمانت کر رہے ہیں۔ یوں لگتا ہے یہ ایک سوچی سمجھی چال ہے شریفیوں کو صاف کرنے کی!

    پاکستان کی عدلیہ اس قدر بدنام ہے کہ لاہور کی ایک اچھی طوائف اپنے جسم کو اتنا سستا نہیں بیچتی ہو گی جتنا سستا انصاف بکتا ہے! ایک اسٹیج شو پر ایک جملہ سنا کہ پاکستانی پولیس وہ پولیس ہے جو بانچ چھ سو کا پٹرول جلا کر مجرم پکڑتی ہے اور پھر سو دو سو لیکر انہیں چھوڑ دیتی ہے!

    اس ملک میں لاکھوں کیسز توجہ طلب ہیں مگر عدالتی مافیا کے بدکار ججز کے پاس سوائے شریفیوں کو صاف کرنے کے یا فضول ابجیکشن کے اور کوئی کام نہیں!

    ایک جج فرماتے ہیں کہ “ہم اللہ کو جوابدہ ہیں” – بالکل درست فرمایا! آپ اللہ کو جوابدہ ہیں، ماڈل ٹاؤن کے مقتولین، بلدیہ ٹاؤن کے مقتولین، وہ لاکھوں بے گناہ لوگ جس قتل لاپتہ ہوئے ہیں وہ قیامت کے دن تم لوگوں کا گریبان پکڑیں گے اور پھر تم واقعی اللہ کو جوابدہ ہو گے! ان شا اللہ!

    Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah

    جوابدہی

    اگر وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف کو ایکسٹینشن دی ہے تو شاید اسی لیے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت پاکستان آرمی کو انکے مضبوط کردارد کی ضرورت ہے تاکہ مگر یہ ضمیر فروش ججز شریفیوں کے ایجینڈے پر کام کر رہے ہیں۔ باقت تمام تر کیسز میں چپ سدھارنے والے ججز کو یکدم بہتری کا خیال آ گیا!

    چلیں ایک لمحہ بھر کو ہم یہ مان لیتے ہیں کہ عدلیہ کی جانبی سے جو قدم اٹھایا گیا ہے وہ پاکستان کی بہتری کے لیے ہے تو کیا اب یہ ان ججز کی ذمے داری نہیں بنتی کہ درجہ بالا تمام کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں؟ یا وہ لاکھوں بیگناہ، مریض، لاچار، عورتیں جو جیلوں میں بند ہیں انکی شنوائی کی جائے؟ انہیں بھی ایک ای کر کے ضمانتیں دی جائیں! راوانوار اور عامرباکسر کے سمیت ہر وہ قاتل اور گلوبٹ جس نے شریفیوں اور زرداریوں کے کہنے پر قتل و غارت، دھنگا مشتی کے بازار گرم کیے ہیں ان پر یہ جج از خود سوموٹو لیں!

    مگر ایسا نہیں ہو گا! کیونکہ پاکستان کا عدالتی نظام مافیا کے ایک اہم جز ہے جو صرف اور صرف اور خاص کر شریفیوں کو تحفظ دینے کے لیے کھڑا ہے!

    میرا دعویٰ ہے کہ پاکستانی عوام کیساتھ ہونے والے 90 فیصد جرائم پولیس یا عدالتوں کے سامنے نہیں آتے کیونکہ عوام جانتی ہے کہ یہ نظام گندگی اور غلاظت کا وہ نظام ہے جس سے عام اور شریف بندہ دور ہی رہتا ہے۔ پاکستانی عدالتی نظام کرپشن پیدا کرنے اور اسکو تحفظ دینے کے لیے بنایا گیا ہے! بالکل جج صاحب سے درست فرمایا، انہیں ایک دن اللہ ہی کو جواب دینا ہے!

    Chief Justice Asif Saeed Khosa, Saqib Nisar, Nawaz Sharif, Qamar Javed Bajwa, Imran Khan Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah


    بقلم: مسعودؔ

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Dharna, Shaitaniyat aur Beemari

    Dharna, Shaitaniyat aur Beemari

    میں پچھلے چند ماہ سے بہت بزی رھا ہوں،! کمپنی کی تاریخ کا سب سے بڑا پروجیکٹ جس میں میں مرکزی کردار تھا،! الحمداللہ زبردست کامیابی سے پورا ہوا۔

    اس دوران بہت کم بلاگز لکھنے کا وقت ملا۔

    اب وقت ملا ہے تو سوچا کچھ حالاتِ حاضرہ پر بات کی جائے۔

    ملا کا دھرنا

    ملا فضل الرحمن کا دھرنا بدترین ناکامی کے ساتھ پسپا ہو گیا۔! ایک ایسا دھرنا جس کا کسی قسم کا کوئی قانونی، سماجی، اخلاقی اور معاشرتی جواز نہیں بنتا تھا،! اسے ناکام ہی ہونا تھا۔

    اس ناکامی کیساتھ ہی اپوزیشن کا ایک اور حربہ بری طرح ناکام ہوا۔!  الیکشن 2018 کے خلاف اپوزیشن نے ہر ممکنہ کوشش کی کہ اسے ختم کروایا جائے! مگر ہر محاذ پر ناکامی و ذلت کے سوا کچھ نہ ملا،! اسکی یہ ایک آخری کوشش تھی! ایک ایسی کوشش جس میں دین کو مذاق بنایا گیا! دین کو سیاست کے پاؤں کی جوتی بنا کر روندا گیا۔

    ملا فضل الرحمن نے اپنی تمام تر سیاسی زندگی میں منافقت! اور حرامزدگی کے علاوہ کچھ نہیں کمایا! اس نے اپنی حتمی الامکان کوشش کی! کہ پاکستان کی عوام کو بہلا پھسلایا جائے! مگر چند ایک ہزار برین واشڈ لوگوں کے سوا کوئی اسکی مکارانہ چالوں میں نہ آیا۔!

    ایک ایسا دھرنا جس میں ایک ہی حلقے میں ہارنے اور جیتنے والا کہہ رھا تھا! انکے ساتھ دھاندلی ہوئی اس دھرنے کا مقصد شیطانیت کے سوا کچھ نہیں تھا۔

    Dharna, Shaitaniyat aur Beemari

    شیطانیت

    اور اب اس شیطانیت کا دوسرا روپ سامنے آ ئے گا۔ 

    ملا فضل الرحمن اب اپنے کارندوں کو گلی گلی شہر شہر فسادات اور شیطانیت پر اکسائے گا۔ اس کی ایک مثال ابھی حال ہی میں عوامی شاہرائے کو بلاک کر کے نماز نیبت کر سامنے آئے۔ ذرا اس تصور کو دیکھیں:

    Dharna, Shaitaniyat aur Beemari

    Dharna, Shaitaniyat aur Beemari

    خدائے پاک کی قسم قس طرح عوام کو تکلیف دے کر اگر عبادت بھی کی جائے تو وہ عبادت نہیں ہو گی! وہ شیطانیت کی پزیرائی ہو گی اور شیطان اپنے کارندوں کو طرح طرح سے دین میں برائی پیدا کرنے کو کہتا ہے اسکا ایک مظاہرہ نماز کا یہ طریقہ ہے۔ اسی طرح کی نماز اس شیطان فطرت ملا فضل الرحمن کے بیٹے نے پارلیمان میں نیتی تھی!

    ملاؤں کی یہ حرکات دیکھکر سمجھ آتی ہے کہ یورپ میں ایک عرصہ پہلے دین کو سیاست سے الگ اور بیدخل کیوں کر دیا تھا!

    یہ ابھی ابتدا ہے! 

    ابھی طرح طرح کے شیطانی حربے ملاؤں کی ذہنی پستی جنم دے گی۔

    شریفانہ بیماری

    دوسری جانب نوازشریف اخلاقی پستگیوں کی انتہا تک پہنچا ہوا ہے۔ جس ملک کو پچھلے چالیس سال سے لوٹا، جس کی دولت سے اپنے حرامخور بیٹوں کو لندن میں سیٹ کرایا، پراپرٹی بنائی اور جس ملک میں دولت کمانے کے لیے بیدردی سے دھوکہ و غبن کیا، وہاں علاج تک کرانا گوارا نہیں – اور علاج کرائے بھی تو کہاں سے کرائے؟ کیا نواز حکومت نے کہیں بھی ایک بھی ایسا اسپتال بنوایا ہے جو کسی بھی ISO کے اسٹینڈرڈ پر پورا اترتا ہو؟

    دراصل یہ بھی شریفیوں اور زرداریوں کی بہت دور کی سوچ ہے کہ اگر کبھی کوئی تکلیف آئے تو ایسا ماحول ہونا چاہیے کہ ہمیں ہر حال میں ملک سے نکالا جائے تاکہ باھر جا کر ہم سیاسی پناہ لے لیں۔ 

    نوازشریف ابھی بھی اس ملک کی بیوکریسی کے لیے بہت اہم ہے! یہی وجہ ہے کہ طبعی بنیادی پر رات کو اپیل دائر کی گئی اور دوسری صبح قبول بھی کر لی گئ اور اگلی صبح اسکی شنوائی بھی ہونا شروع کر دی جائے – ایسا اس ملک میں کسی کے ساتھ نہیں ہوتا – یا تو دوسرے پاکستانی انسان نہیں – اگر انسان ہیں تو نوازشریف نہین!

    پاکستانی عدلیہ گند و گبار اور اخلاقی پسماندگی کی بدترین مثال ہے! ان میں اکثر نوازشریف کے حرام کے پیسوں پر پلے ہوئے پالتو ہیں، جو اب وفائیں پوری کر رہے ہیں۔

    اپیل

    نوازشریف پہلے بھی کبھی پاکستان نہ اتا وہ صرف اپیل کا حق رکھنے کے لیے آیا تھا، مگر اسکو یہاں وہ کچھ نہ ملا جس کی امید لیکر وہ آیا تھا۔ اب جب اسے کامل یقین ہے کہ اسے این آر او نہیں ملے گا لہذا اب یہاں سے بھاگنا ھی بہتر ہے! اسکے لیے وہ ہر حربہ استعمال کر رھا ہے۔

    حکومتِ وقت اسکی رھائی کی ضمن میں ضمانت چاہتی ہے جو کہ اسلام کے عین مطابق ہے! اگر کسی مجرم کو کسی وجہ سے رھائی دی جائے تو اسکے عوض ضمانت دی جاتی ہے۔ کمال ہے کہ شریف خاندان اور کچھ ناسور اور طوائفانہ ذہنیت رکھنے والے صحافی اس کو غلظ کہہ رہے ہیں۔

    خواجہ آصف پارلیمان میں کھڑے ہو کر کہتا ہے کہ نوازشریف بیس کڑوڑ لوگوں کے دلوں میں رہتے ہیں، او میاں کہاں ہیں وہ بیس کڑوڑ؟ کیا وہ ایک ایک روپیہ جمع کر کے ضمانت نہیں دے سکتے ؟ باتوں نہ کروں کھوجو عملا کچھ کر کے دکھاؤ! تم لوگ ہمیشہ لفظوں کا کھاتے آئے ہوئے!

    نوازشریف کا اگلا ھدف لندن میں بیٹھ کر سیاسی پراپوگنڈا کرنا ہے۔ 

    Nawaz Sharif illness, Mulla Fazal ur Rehman dharna, Islamabad, Pakistan


    بقلم مسعودؔ

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Manchester United – The Falling Giant

    Manchester United – one of the biggest football clubs in the World is on the verge of becoming a Falling Giant.

    The most winning club in term of titles has become one of the most average team in the English Premier League.

    Sunday’s defeat to a Newcastle team, who lost five nill to Leicester a week before, is a clear sign of decline.

    With this defeat, United have played eight games in the League, and apart from the first game of the season against Chelsea they have failed to score more than one goal in any other game so far.

    Established in 1878 as Newton Heath LYR. The club joined First Division in 1892-93 season but got relegated to Division 2 two seasons later. The club was in ‘heavy’ debt by the end of the century. In January 1902, with a debt of £2670, the club was on verge of closure. Five local businessmen led by John Henry Davies saved the club and changed its name to Manchester United in April 1902.

    United won the first-ever league title in 1908 and the following season first ever FA Cup. United won the league title for the second time in 1911. Unfortunately, this was the end of success before World War II.  Manchester United – The Falling Giant

    Matt Busby Era

    Football resumed after World War 2 and Matt Busby was installed as the Manager of Manchester United.

    Busby managed to create one of the most successful eras in the history of Manchester United.

    He was able to build a team of exciting talent, who was thought to be the best at the time. And a team, who can finally challenge the Spanish Giant Real Madrid in European Champions League – it was not to be. An Air Crash destroyed the team in Munich in 1958, where eight members of the young, exciting squad died.

    Coming back from injuries, Matt Busby started rebuilding the team. He created a team, which went on to one success after another, won five league titles and culminated in by winning the 1968 European Champions League final. Players like Bobby Charlton, Georg Best, Dennis Law, Brian Kidd and others were one of the finest players in the League.

    Unfortunately, this rise was to be the beginning of a gruesome ending. Matt Busby was retired, and after some seasons of indifferent results under different managers, United got relegated to the Second Division.

    Then came the long barren period of 27 years without a League success. Several second positions in the League were achieved but never won the League again.

    Alex Ferguson Era

    Issues

    In 1986 Manchester United appointed Alex Ferguson, who was a successful manager at Aberdeen in the Scottish Premier League. At Aberdeen, Ferguson had broken the status quo of Glasgow clubs, Celtic and Rangers, by winning the league title. Manchester United – The Falling Giant

    He then went on to beat the Spanish Giant Real Madrid in a European Cup final in Malmo. Aberdeen was on a high.

    That was enough for the United board to be convinced, and they hired Ferguson to lead United’s charge against the dominant teams from City of Liverpool, Everton and Liverpool.

    It took Fergusson six years to build a team, which was tough enough to make a severe challenge for the title.

    During this time, Ferguson had a lot of problems at United: Aging players. Underperforming players. Players with egos and attitude. Players of low quality. The pressure of the press.

    Foundation

    He brought quality players like Bruce, Irwin, Pallister, Ince, McClair and Sharpe. He even brought Hughes, who was sold to Barcelona in the previous regime, back to Old Trafford. With these quality additions, a foundation for success was laid.

    Ferguson believed in Youth. He appointed Eric Harrison to lead the team, who will work with youth development.

    His struggle paid off! United won the first-ever Premier League in 1993 – first title for 27 years!

    This victory in the League was to be the start of an unimaginable dominance of Premier League.

    The talent, which the club was producing under Eric Harrison and his team, was showing the vast promises.

    United successfully defended the title in 1994. Ferguson always had an eye for the betterment of his squad.

    He brought the most talked-about midfielder in Premier League, Roy Keane from Nottingham Forest. And as that was a huge achievement, he broke the bankbooks by signing Andrew Cole in Januar 1995 from Newcastle.

    United and Blackburn fought for the title that year, and in the penultimate game of the season, where Blackburn lost to Liverpool, United HAD to win at West Ham to win the title for the third year running. It was not to be, and United drew at West Ham, which handed the title to Blackburn.

    Fergie’s Fledglings

    In preparation for the 1995-96 season, in a sensational move, Ferguson let three of his best players go. In the space of a week, Paul Ince went to Inter, Andrei Kanchelskis to Everton, and Mark Hughes to Chelsea. All three were the backbone of United’s success.

    Instead, he made a stunning decision by throwing the Youngsters on the field to face the tough challenge of Premier League – a decision, which was made hoax of by former Liverpool legend, Allan Hansen.

    Youngsters like David Beckham, Nickey Butt, Paul Scholes, Gary and Phil Neville led by Ryan Giggs and guided by experienced players like Brian McClair, Steve Bruce, Gary Pallister, Denis Irwin, Peter Schmeichel and especially Eric Cantona as well as Roy Keane and Andy Cole took the Premier League by storm. United won the double: FA Cup and Premier League title.

    These youngsters were from a different class. Ferguson believed them, and they paid back. United’s dominance was about to begin.

    Ferguson had a perfect knowledge of when to replace which player. He even let Beckham go. And brought in Ronaldo – made him the Best Footballer in the World. He brought in top-class players like Jaap Stam, Henning Berg, Dwight York, Ronni Johnson, Rio Ferdinand, Ruud van Nistelrooy, Rooney, Nani and Nemanja Vidic to name few of them. Not to forget the best sub – Ole Gunnar Solskjaer.

    From 1993 to 2012 – in 19 seasons, United won 13 league titles. Never ended below a third position in the League. Also won two European Cups. Several other Cup Tournaments.

    Power Struggle and Rebuild

    BSkyB tried to acquire Manchester United Football Club in 1998. It was a failed attempt.

    A power struggle emerged between Alex Ferguson and then owner  John Magnier and J. P. McManus about the racehorse Rock of Gibraltar. Ferguson’s answer was a clear message: “I will walk out of Man United”.

    In 2005 an American business family with name Glazers bought the club. There was a massive disturbance in this overtake. Many fans were unhappy, and even some went on to create a new Football team called, FC United of Manchester.

    Ferguson went on to build a new United team, which dominated for the next many years.

    Ferguson was feeling the age. He decided to retire from Football and at the end of season 2012-13 – as a Champions!

    Post Fergie Era

    Chosen one and CEO

    What Ferguson did for United was enough for him to chose his successor. At the time, there was no better choice than Everton’s David Moyes, who with a minimal budget available, had created miracles at Everton. He brought stability to them and an entertaining way of playing.

    At the same time, United appointed a new CEO – Ed Woodward.

    Ed Woodward is a hugely successful banker coming into Footballing World. Unfortunately, his knowledge of Football stinks.

    There is a little doubt that the team Moyes inherited from Ferguson was a champion team – but an ageing-, underperforming- and slowing team! The team was showing these signs already under Ferguson. Moyes needed refreshment.

    Several prominent names like Tony Kroos, Ander Herrera, Falcao, Thomas Muller and even Harry Maguire was named. But Woodward jeopardised the first-ever Transfer Window after Ferguson. None of these players joined United and as a panic buy United bought Fellaini hours before the end of the Transfer Window.

    Regardless of the transfers, the biggest issue was the lengthy injury to Robin van Persie. United suffered in his absence. And things were not being gentle to Moyes as a Media-created scandal between Moyes and Rooney was hitting the back pages of the tabloids.

    Juan Mata was brought in January-window. But performance on the field was getting worse. In the end, it led to Moyes’ departure four games before the end of the season! Only ten months in charge. Not a way of dealing with managers at a club like Manchester United. Worse was to come.

    Louis van Gaal

    Woodward hired Louis van Gaal in 2014.

    Louis van Gaal had a successful World Cup with Holland, as the Dutch team finished in the third position in the tournament ahead of host Brazil.

    To boost the squad, United was quite active in the Summer Transfer Window. Angel Di Maria, Luke Shaw, Ander Herrera, Marcos Rojo, Daley Blind and Falcao arrived at Old Trafford. Having a strong squad, Louis van Gaal had all the requirements to bolster United’s title challenges. United got a top-four place and was back in Champions League. But on and off the field, significant issues were rising. The attitude of top players like Angel Di Maria was causing problems.

    Van Gaal’s negative approach was damaging the confidence of players. United was playing defensive Football with attacking players – a fatal combination. Although a top-four position was achieved, Football on the field was as negative as it could be.

    Di Maria effect

    Di Maria’s attitude took its toll as he never returned to report for Pre-season training the following season. He even asked fellow countryman Marcos Rojo to do the same. The later apologised for his absence.

    In the following season 15/16, Di Maria left for PSG. He never wanted to join United and had publically said he wanted a move to PSG while at Real Madrid. You should NEVER force a player to join a club he doesn’t want to join!

    Some prominent youngsters like Anthony Martial, Memphis Depay along with Morgan Schneiderlin, Matteo Darmian and Bastian Schweinsteiger joined United. The game on the field was even worse. United never looked liked to be a serious contender for top-four. The season ended in disaster — a painful exit in the second round of Champions League. A shambolic defeat in the third round of League Cup followed by a fifth-placed finish in the League. But the season ended in a high as United won the FA Cup.

    Then came one of the most embarrassing moment for Machester United club. Hours after winning the FA Cup, Ed Woodward dismissed Louis van Gaal.

    Jose Mourinho

    Jose Mourinho replaced him. Although one of the most successful managers in the game, Mourinho left Chelsea in mysterious circumstances. One of the most scandal-hit, most self-centred and one of the most provoked manager.

    #Pogback

    United had another huge Transfer Window. They brought back Paul Pogba, who had left in 2012-13 season. With all respect to Ferguson, this was one of the biggest mistakes Ferguson made in his managerial career when he couldn’t pursue Pogba to remain at Old Trafford. Pogba was the most significant talent United had produced since the Fergie’s Fledglings. But Ferguson never trusted him in midfield and instead pursued Paul Scholes to come out of retirement to take control of midfield.

    United paid a record transfer fees for a player when they brought Pogba back from Juventus for £80m. In other transfers that season Henrikh Mkhitaryan, Eric Bailly and the big gun Zlatan Ibrahimovic was brought to the club. Zlatan on a free transfer.

    The season 2016-17 under Mourinho wasn’t a success at all regardless United won the Uefa Europa Liga. The only trophy United had never won previously. But the game on the field was not exciting at all.

    Having won the Uefa Europa Liga, United went into the Uefa Champions Leauge the following season regardless ending at the fifth-place finish in the Premier League.

    Record Fee – once again

    In preparation to the 2017-18 season, United smashed another record fees for a player, when they paid ca. £90m for Romelu Lukaku from Everton. Other signings were Nemanja Matic, Victor Lindelof and another big-name Alexis Sanchez. Wayne Rooney left the club after almost fourteen highly successful years at the club. For some – the last true United legend had waved goodbye!

    Several factors culminated in one of the weakest seasons in recent history although United ended up at the second position in the League. The manager, Mourinho, was at the centre of a lot of on and off the field criticism. Football under Mourinho was branded as ‘Park-the-bus’. No creativity, efficiency or commitment was shown on the field. Nothing worth of being Manchester United.

    Woodward showed full support to Mourinho. New arrivals in the 2018-19 season were Brazilian Fred for £50m, Diogo Dalot and Lee Grant as cover-up ‘keeper. Blind and Fellaini left the club.

    The performance was nothing less than shambolic! The players were underperforming. The tactics of manager Mourinho were negative. The complete complex around the club was suffering badly. Nothing was working in the right way, and it was hard to see what direction the club is going to. It was not like what we know about United. The club had lost its image. After seventeen games into the 2018-19 season, Mourinho was sacked.

    Shocking Decision

    Everyone was looking for the right decision – the right man to replace Jose. Expectations were massive from Woodward. But it turned out to be a decision, which took the entire Football World by surprise! Manchester United – The Falling Giant

    By quoting: “We are looking for a candidate, who is ‘our own’” the United board led by Ed Woodward named Norwegian Ole Gunnar Solskjaer as the manager of Manchester United.

    A True Legend

    Ole Gunnar will go into record books at Old Trafford as a true legend. The goal-scoring machine, who always was a third or fourth choice striker at Old Trafford. He was such a gentleman that he NEVER expressed unhappiness about not being picked up as the main striker. Ole Gunnar scored the all-important goal in the Champions League Final in 1999. He came on as a sub to score in dying seconds of the game. He will remain as a legend at the club.

    But as a manager? Manchester United – The Falling Giant

    Cardiff City hired him as a manager in January 2014 but lasted only eight months in charge as Cardiff first was relegated from Premier League, then struggled in the Premiership. He went back to Molde, where he had success as manager by winning the Norwegian League in 2011 and 2012.

    Certainly not a CV any top-class club will be looking for while choosing a manager. So being appointed by Manchester United – one of the biggest club in the World – was nothing than a huge shock.

    The decision seemed to be a joker in the beginning, when United suddenly changed the entire complex!

    Ole Gunnar took charge as temporary manager – coincidently against Cardiff City on 22. December 2018, which United won 5-1.

    From that point and until March the 2nd 2019, United had played 12 games in Premier League winning ten of them! Nothing that we had seen in recent years.

    The club honoured him with a permanent contract after that run. Manchester United – The Falling Giant

    End of Honeymoon?

    Unfortunately, that was an end to the honeymoon period as well. United was dumped out of Champions League after managerial mistakes by Ole Gunnar and lost in FA Cup Quarter Finals. In the Premier League run-in, the final nine games were disastrous. United only won two, losing five and drawing the remaining two.

    Many of the games were lost because of the managerial inexperience, tactical blunders and wrong changes of personals at the wrong time.

    The quality of the players in the squad was pathetically poor! Manchester United – The Falling Giant

    The board showed confidence in Ole Gunnar and the summer Transfer Window of 2019-20 season was promising. The club finally bought Harry Maguire for a record fee for a defender of £80m. Another top-class right back in Aaron Wan-Bissaka was brought in along with a promising youngster Daniel James.

    The 2019-20 season started as a thunderstriking! United thrashed one of its main rivals Chelsea in the opening game of the season with a thumping four-goal victory.

    Inconsistency

    Unfortunately, that is so far the end of excitement. United is suffering heavily with inconsistent displays. Players are under-performing, and once again, the team is showing the weakness of being a sub-quality team. Lack in depth of the squad is hurting badly. There is absolutely no quality in the squad. Not a single player is playing like a World Class player – the closest we are is the goalie David De Gea and Paul Pogba – then Pogba is too moody!

    United have spent a staggering £900m on new players since 2013. About 30 players have signed. Not a single player of these 30 have shown the true quality or dominance.

    None of the thirty players signed was playing as a true Man United-player! Quality differed in all aspects. Players, who didn’t want to play for United were forced in – I will personally never buy Di Maria and Pogba!

    The main reason for United’s downfall is the board! Since Ferguson left, almost every decision the new board has made has turned out to be the wrong one. Right from dispatching Moyes without giving him a proper chance to hiring outdated and burnt-out managers like Louis van Gaal and Mourinho to the inexperience and dummy of a manager in Ole Gunnar Solskjaer.

    Sympathy and Facts

    I have all the sympathy for Ole Gunnar Solskjaer, who is made a scapegoat! Manchester United – The Falling Giant

    Woodward had other priorities as the Woman’s Team also turned professional in 2018! The available money is divided. He had to manage to silent all parties.

    He hired a man with no charisma, charm, credibility or ability to manage a club like Manchester United, but who is just a puppet. United under him is just a Cardiff Team of Richer clubs!

    Ole Gunnar Solskjaer is made a jack-ass in the big boys game of Money. They wanted a puppet manager, who does not have any control of team management. He does what is told him to do so. Otherwise, if OGS had the smallest love for this club, he would have walked-out, when Woodward was selling the players and had left a squad of dummies and deadwood. Everyone can see this United squad is the weakest, the worst and the thinnest squad in recent history – cannot complete at any level! How on earth can OGS go along with this squad?

    Root Cause and Remedy

    A simple fact shows that, since the creation of Premier League in 1992-93 season to the end of 2012-13 season, United have ended no lower than third! Since the appointment of Ed Woodward as CEO, United have finished in top-four only once!

    When you spend £900m and you cannot produce results, then you have an issue! Woodward IS the issue at United. His decision-making power in football is bad.

    He needs to remove himself as the footballing CEO, appoint a Director of Football and a better Manager. Expand, revise and better the talent-hunting Network. It is as bad as you can get it. We have NEVER had a top-class Italian, German, Brazilian playing for our club!

    Truth is, Ed Woodward has managed to make several disastrous decisions and made serious mistakes but cannot redeem them. He keeps making mistakes and wrong decisions, but the ego is not letting him accept them. He has singlehandedly destroyed United!

    I would go for a tough, moderne thinking manager like Ancelotti, Conte, Allegri, Blanc or even Raineri. I would make Edwin van der Saar as Director of Football and give him all the control of team transfers and matters. For me, there are so many average players at Old Trafford: Lingard, Young, Bailly, Matic, Mata, Fred all should leave. I also believe Rashford and Martial should start on the bench. United needs a minimum of 8 new players over the next two Transfer Windows.

    At the time of this blog (October 18, 2019), United are only two-point of relegation coming up against league leaders Liverpool on Sunday!

    Tough times – is the history repeating itself?


    ManPegham Logo Retinachester United – The Falling Giant

  • Fazal ur Rehman Ka Dharna

    Fazal ur Rehman Ka Dharna

    پس منظر

    سن 2014 میں عمران خان اور ملا طاہر قادری کی سربراھی میں اس وقت کی “منتخب” حکومت کے خلاف دھرنے کا اعلان ہوا۔

    اسلام آباد میں وہ دھرنا 126 دن تک جاری رھا! جسکا اختتام وسط دسمبر میں اس وقت ہوا جب پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر بہیمانہ دہشتگردی کی گئی! اور 150 سے زائد افراد جن میں 90 فیصد تعداد بچوں کی تھی، قتل کیا گیا۔! حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے عمران خان نے وہ دھرنا موخر کر دیا۔ Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna

    آج اکتوبر 2019 میں عمران خان کی حکومت کے خلاف! ملا فضل الرحمن نے دھرنا دینے کی کال دی ہے! اور اسلام آباد جام کرنے کا اعادہ کیا ہے۔اس وقت کی پی ایم این کی حکومت عمران خان کے دھرنے کو غیرقانونی قرار دیتی تھی! اور آج پی ٹی آئی کی حکومت فضل الرحمن کے دھرنے کو غیرقانونی گردانتی ہے۔آئیے دیکھتے ہیں کہ ان دونوں میں کون برحق ہے اور کون نہیں۔

    سب سے پہلے ہم یہ بات واضع کرتے جائیں کہ جمہوریت میں دھرنا دینا کسی بھی سیاسی پارٹی کا جمہوری حق ہے۔

    عمران خان کا دھرنا

    پاکستان کے عام انتخابات 2013 میں حسب معمول بلندپایہ دھاندلی ہوئی! اور ابتدائی گنتی کے مطابق شام تک پی ٹی آئی جو اکثر حلقوں میں برتری پر تھی !جبکہ فائنل رزلٹ میں ہار گئی۔ اسقدر دھاندلی پاکستان میں پہلے شاید کبھی نہ ہوئی تھی۔! اس شدید ترین دھاندلی کی بدولت مسلم لیگ نون کی حکومت قائم ہو گئی۔ Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna

    پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے ثبوتوں کے ساتھ! دھاندلی کی نشاندھی کی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو باور کیا۔ مگر کچھ نہ ہوا۔اسکے بعد عمران خان نے ہر وہ ممکن دروازہ کھڑکایا! جہاں سے انصاف ملنے کی توقع کی جا سکتی تھی مگر کہیں شنوائی نہ ہوئی۔اس کے بعد عمران خان نے دھرنے کا فیصلہ کیا! اور مطالبہ رکھا کہ “صرف چار حلقے کھول کر دوبارہ گنتی کی جائے، !اگر ہم ان حلقوں میں ہارے ہوئے تو ہم دھرنہ منتشر کر دیں گے”۔

    ایک انتہائی معقول مطالبہ جس پر نوازشریف کی حکومت نے کسی بھی قسم کی شنوائی !نہ کی بلکہ انکے کان پر جوں تک نہ رینگی۔! اس کے برعکس نوازشریف کے پالتو عمران خان پر دن رات بھونکنے میں مصروف ہو گئے اور دھرنے پر ہر طرح کا غلیظ اور بدکار حملے کراتے رہے۔ عمران خان کا دھرنا مضبوط اور جاندار تھا! جس کی بدولت نوازشریف کی حکومت دن بدن کمزور ہو رہی تھی۔ Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna

    نوازشریف کو ایک ٹرننگ پوائنٹ چاہیے تھا جو پشاور کے آرمی پبلک اسکول مساکر کی صورت میں ملا۔

    فضل الرحمن کی شکست

    سن 2018 کے انتخابات میں پی ٹئی آئی کی حکومت کو کامیابی ملی !اور حسب عادت اپوزیشن نے دھاندلی کے تابڑ توڑ حملے کیے۔

    ان اتتخابات میں ملا فضل الرحمن کو خاص کر بدترین شکست ہوئی! اور اپنے تمام حلقوں سے ہار گئے۔! نہ صرف ہار بلکہ پالیمنٹ سے نکلنے کیساتھ ساتھ اسلام آباد کے وزیر مینشن کے لگژری انکلوزر سے بھی نکلنا پڑا۔! پچھلے 30 سال میں پہلی مرتبہ تھا کہ ملا فضل الرحمن کو حکومت کی ہڈیاں چوسنے کو نہیں مل رہی تھیں۔ Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna

    اپوزیشن کی یہ حالت تھی !کہ بلاشبہ وہ دھاندلی کی تابڑ توڑ حملے کر رھے تھے مگر وہ جانتے تھے کہ انکی شکست برحق تھی۔

    عمران خان نے کامیاب ہونے کے فوری بعد یہ وعدہ کیا! کہ اگر اپوزیشن کو کسی بھی حلقے کو کھلوانا ہے، کھلوا لے اور پھر سے گنتی کروا لے۔

    چند ایک حلقے از سرِ نو کھولے بھی گئے! اور ان کی گنتی ہوئی – کہیں پی ٹی آئی کی فتح برقرار رھی! کہیں گنتی کی غلطی سے سیٹ بدل گئی۔ مگر کہیں دھاندلی کا واضع ثبوت نہ ملا۔

    مگر دھاندلی کی رٹ تو ہمارے ہاں تو ہمیشہ لگی رہتی ہے۔! حکومت نے اپوزیشن کو دعوت دی !کہ مشترکہ نکات پر لائحہ عمل تیار کیا جائے! اور جو جو حلقہ کھولنا ہے کھول لیں ۔! مگر اپوزیشن کبھی اس مشترکہ لائحہ عمل پر متفق نہیں ہوئے۔

    ادھر احتساب کا عمل سختی سے جاری رھا! اور ملک کی دو بڑی جماعتوں، نون لیگ اور پی پی پی کے اہم ترین لیڈران،! جن میں نوازشریف، مریم نوازشریف، زرداری سمیت خورشید شاہ اور! خواجہ سعد رفیق سمیت رانا ثنا اللہ اور دوسرے بہت سارے لوگ جیل میں ہیں،! اور کسی قسم کی ڈیل نہیں ہو رہی تو اپوزیشن اس وقت ہر اس تنکے کا سہارا لے رہی! جہاں سے بچاؤ کی امید نظر آ سکے۔

    تنکے کا سہارا

    اگست 2019 میں نئی حکومت بننے کے بعد سے لیکر اب تک! ملا فضل الرحمن اس مچھلی کی طرح تڑپ رھا تھا،! جس کو حکومت کے عہدے کا پانی نہیں ملا رھا۔! اس دوران ملا فضل الرحمن نے پہلے الیکشن کو ماننے سے انکار کیا، پھر حکومت کو۔۔۔۔! مگر جب دیکھا کہ باقی اپوزیشن اسکی ہم خیال نہیں تو پلے اپنے بیٹے کہ! اسپیکر آف قومی اسمبلی لگانے کے تابڑ توڑ کوشش کی، مگر ناکامی ملی۔

    پھر ڈپٹی اپسیکر لگوانے کی کوشش کی ناکامی ملی۔! پھر اسکے بیٹے نے اپوزیشن کے ساتھ ملکر پارلیمنٹ کا تقدس! پامال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی! اور یہاں تک کہ اسپیکر کے ڈیسک کے سامنے نماز تک نیت لی! تمام حربے جمہوری عمل کا ستیاناس کرنے کے لیے! Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna 

    ادھر اپوزیشن کی اہم سیاسی قیادت جیل میں ہونے کے باعث شدید کمزور اور کھوکھلی ہو چکی تھی۔! جہاں تک کہ بلاول بھٹو نے پاکستان کو توڑنے کا عندیہ تک دیدیا۔! اب اپوزیشن کو ملا کی سخت ضروت تھی اور ملا نے جب دیکھا کہ اسکا ہر سیاسی حربہ ناکام رھا ہے! تو اس نے دین کو ڈھال بنا لیا! اور مدارس کے طلبہ کا برین واش کیا! اور کبھی ناموسِ رسالت کبھی مہنگائی اور کبھی کسی بات پر! کم فہم اور لائی لگ لوگوں کو دماغ مسخر کیا! اور اب ان کو لیکر اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعادہ کیا ہے۔

    ملا فضل الرحمن کی کوئی بھی سیاسی مطالبہ نہیں! کوئی بھی سیاسی منشور نہیں! کوئی بھی قانونی جواز نہیں! کیونکہ عدالتیں کھلی ہوئی ہیں۔! حکومت دھاندلی پر پہلے ھی مشترکہ تفتیش کی پیشکش کر چکی ہے۔! لہذا ان تمام باتوں کو چھوڑ کر اگر ملا اسلام آباد میں آئے تو اسکی دوڑ میں اسلام نہیں اسلام آباد ہے!

    Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna Fazal ur Rehman Ka DharnaFazal ur Rehman Ka Dharna 

    فضل الرحمن کی فوج

    یہ  مختصر سی فلم بغور دیکھیں۔

    اس فلم میں فضل الرحمن ایک “فوج” تیار کر رھا ہے اور اس کی سلامی لے رھا ہے۔ یہ فلم کس بات کی غمازی کرتی ہے؟ کیا جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ فضل الرحمن اپنی “فوج” تیار کر کے حاکمِ وقت پر چڑھائی کر دے؟ یہ کس کے خلاف تیار کی جا رھی ہے؟ ایک ایسے ملک کے خلاف جس کو اس نے کبھی اپنا ملک سمجھا ہی نہیں؟ جس کی آزادی کے دن کو منانے سے اس نے انکار کیا تھا؟ جو بنانے والے کے خلاف اسکے اباؤ اجداد برسرپیکار تھے؟  اس “فوج” کا مقصد کیا ہے؟

    اس مقام پر آئیے ملا فضل الرحمن کی زندگی کے چند اہم ترین واقعات پر نظر ڈالتے چلیں تاکہ اسکی حقیقت واضح ہو سکے۔

    فلش بیک

    فضل الرحمن کا والد مفتی محمود تھا۔ مفتی محمود علماؤں کے اس گروپ سے تعلق رکھا ہے جو تقسیم ہند کے خلاف تھا۔ مفتی محمود نے 1977 میں بھٹو کے خلاف بھرپور الیکشن کمپئین کی۔ مفتی محمود کا اپنے بیٹے کی نسبت یہ کہنا تھا کہ حرام زادہ لوگوں سے پیسے لیکر اپنے ھی بات کے خلاف مخبری کرتا ہے!

    فضل الرحمن نے 1990میں بے نظیر کی حکومت کے خلاف خوب زہر اگلا اور عورت کی حکمرانی کو حرام قرار دیا۔ مگر جب کچھ نہ بن پائے تو اسی عورت کے قدموں میں بیٹھ کر وزارت کی ھڈی چوسی!

    پھر بدلتی ہوئی نون لیگ اور پی پی پی کی حکومتوں کا حصہ رھا۔ 1999 جب مشرف کی حکومت آئی تو چونکہ دونوں دوسری سیاسی جماعتیں، پی پی پی اور نون لیگ خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لی، ملا نے واحد اپوزیشن کا کردار ادا کیا۔

    مشرف کے جانے کے بعد 2007 میں زرداری صدر بنا تو فضل الرحمن نے کشمیر کمیٹی کی صدارت ہتھیا لی۔ مگر اندر ہی اندر زرداری کے خلاف سازشوں کے جال بنتا رھا۔ یہاں تک کہ پاکستان میں امریکی سفیر این پیٹرسن سے ملاقات کی اور وزارتِ عظمیٰ کی خواہش ظاہر کی اور ساتھ امریکہ جانے کی آزرو کی۔ این پیٹرسن کے سامنے دال نہ گلی تو دس سال تک کشمیر کمیٹی سے حرام کھاتا رھا۔

    فضل الرحمٰن 1980 سے سیاسی میدان میں فعل ہے مگر آج تک اس نے اسلام، نبی پاک ﷺ، اصحابہ رسولﷺ پر کتاب تو درکنار کوئی ایسا لیکچر نہیں دیا جسے اسلام سے وابستہ کیا جا سکے۔

    یہاں تک کہ 2018 کے الیکشن میں بری طرح شکست سے فاش ہوا!

    مدارس

    درحقیقت ملا فضل الرحمن نے دین کے نام پر انسانیت کا برین واش کیا ہے! یہ مدارس کے وہ طلبہ ہے جن کی عقل اس قدر محدود ہے کہ انکے پاس خود سے سوچنے سمجھنے اور اسکے مطابق عمل کرنے کا رتی برابرمادہ نہیں! یہ وہ لائی لگ اور چکوری مسلمان ہیں جن کو دینِ اسلام کی رتی برابر سمجھ نہیں بلکہ یہ ملاازم کا شکار لوگ ہیں!

    ملاازم نے ان لوگوں کے دماغ اس طرح مسخر کر رکھے ہیں کہ اگر انکے دماغوں میں خودنمائی کی ہلکی سی کرن بھی آنے لگتی ہے تو ملاؤں کے جنت اور جہنم کے پروانوں کے خوف سے بجھ جاتی ہے!

    یہ لوگ نہیں جانتے کہ ملاؤں کے کہنے پر جو کچھ یہ لوگ کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں بلکہ دہشتگردی اور غداری کی بدترین مثال ہے! ایک ملک میں جہاں اسکا اپنا آئین اور قانون ہے وہاں پر اس طرح کی “فوجیں” بنا کر ان کو لڑنے مرنے پر آداہ کرنا دہشتگردی ہے! اپنے آپ کے ساتھ بم باندھ کر بیگانہ انسانیت کا قتل کرنا بدترین دینی اور دنیاوی گناہ ہے!

    مدارس کی ازسرِ نو درجہ بندی ہونی ضروری ہے! ایک ریفارم کی ضرورت ہے تاکہ ان بچوں کو جو مدارس میں پھنسے ہوئے انکو جہالیت سے نکال کر علم کی روشنی دلائی جا سکے اور فضل الرحمن جیسے شیطان صفت ملا سے بچایا جا سکے!  ملاؤں کی سیاست سے دین  کا نام نکال دیا جائے تو ان کی سیاست مردہ اور بیجان ہے۔ اس عوام کو ان کے چنگل سے بچانا ہی اس ملک کا استحکام ہے!

    Fazal ur Rehman, Dharna, Islamabad, Pakistan Current Affairs

    [mks_separator style=”solid” height=”3″]

    بقلم مسعودؔ

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Followers

    Followers

    نسرین جب بھی گھر سے نکلتی عبایہ اوڑھ کر نکلتی! Followers

    اسکو اس بات کی بہت فکر ہوتی کہ کوئی اسکے وجود پر نظر نہ ڈالے!  اسے اپنی عزتِ نفس کا بہت خیال تھا!

    ایک روز نسرین کو سودا سلف خریدنے بازار جانا پڑا! تو اس نے حسبِ عادت عبایہ اوڑھا!، اپنی چادر کے تقدس کا اطمنان کیا اور بازار کو رخصت ہوئی۔

    اتفاقاۤ کچھ لڑکے جو بالکل اسی مارکیٹ کو جا رہے تھے! اسکے پیچھے ہو لئے! نسرین کو جب ان کے پیچھے پیچھے چلنے کا احساس ہوا! تو اس نے دل ہی دل میں انہیں برا بھلا کہنے لگی! اور سخت بدکلام ہوئی۔

    دورانِ سفر لڑکوں نے ایک بھی حرکت ایسی نہ کی جو بداخلاقی کے پیرائے میں آتی ہو۔

    بازار سے لوٹنے کے بعد! گھر پہنچ کر نسرین نے اپنی فیملی کے سامنے ان لڑکوں کی نسبت الف سے لیکر ی تک خوب باتیں سنائیں !کہ کیا خبیث زمانہ ہے کہ ایک عورت اکیلی گھر سے نکل بھی نہیں سکتی! کیا کیا لوفر فالو کرتے ہیں۔

    جب غصہ ذرا ٹھنڈا ہوا تو نسرین نہائی دھوئی اچھا سا لباس پہنا جس نے اسکے جسم کے مدوجزر کو حسین ترین بنا دیا، پھر اس نے اپنے آئی فون سے منہ بگارتے  ہوئے، مختلف مگر دیدہ زیب پوز سے سیلفیاں لیں اور سوشل میڈیا پر اپنے لاکھوں فالوورز کے دیکھنے کو ڈال کر کامنٹس اور لائیکس کا انتظار کرنے لگی!

    Meri Tehreer: Followers, #twitter, #facebook, #instagram #tiktok

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم: مسعودؔ

    Pegham Logo Retina

  • Aazadi-e-Kashmir, Maryam Safdar

    Aazadi-e-Kashmir, Maryam Safdar

    پچھلے چند ہفتوں سے کام کے پروجیکٹس کی وجہ سے دن رات کی مصروفیت رہی جسکی بنا پر کوئی بلاگ نہ لکھ سکا۔

    اس دوران دو اہم واقعات پیش آئے جو اپنی اپنی جگہ انتہائی اہم اور تاریخ ساز واقعات ہو سکتے ہیں۔

    پہلا واقعہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ہے! جہاں پر بی جے پی کی حکومت نے نریندرا مودی کے قیادت میں ایک انہتائی حساس قدم اٹھایا ہے۔

    تقسیمِ ہند کی قرادادوں کی مطابق وہ علاقے جہاں مسلمانوں کی اکثیرت ہو،! وہ خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ انہیں کس مملکت کے ساتھ اتحاد کرنا ہے:! پاکستان یا ہندوستان۔ البتہ ریاست کا سربراہ کا فیصلہ آخری ہو گا۔! یوں کشمیر میں کبھی عوامی رائے شماری نہیں کی گئی البتہ کشمیر کا اسوقت کا سربراہ فیصلہ حتمی ہو گا۔

    کشمیر

    کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے فیصلہ کیا! کہ وہ نہ ہندوستان کیساتھ الحاد کرے گا! نہ پاکستان کے ساتھ بلکہ کشمیر کو آزاد ریاست رکھے گا۔! اسکے اس فیصلے سے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑی! اور ریاست کے مغربی حصوں میں ہنگامے شروع ہو گئے۔! مسلمانوں کی پکار پر قائداعظم نے اپنی جو خستہ فوج تھی اسے کشمیر میں داخل ہونے کا حکم دیا۔! اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے راجہ ہری سنگھ نے ہندوستان سے عسکری مدد مانگی! اور نتیجتاً کشمیر کو ہندوستان میں شامل کرنے پر دستخط کر دئیے۔ اس سے حالات مزید خراب ہو گئے !اور ہندوستان اور پاکستان کی پہلی جنگ ہوئی جس کے نتیجے میں آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر وجود میں آئے۔

    کشمیری عوام نے اس وقت سے آزادی کی جنگ شروع کر رکھی ہے! اور پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں قراداد جمع کرائی! جسکا آج تک فیصلہ نہیں ہو پایا۔ مقبوضہ کشمیر کا ہندوستان میں ہمیشہ یہ اسٹیٹس رہا ہے! کہ وہ نیم آزاد ہے ریاست ہے۔ ہندوستان کی ہر حکومت نے اس اسٹیٹس کو برقرار رکھا ہے۔! دونوں ممالک ہمیشہ اس بات پر متفق رہے ہیں کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی رائے شماری کے تحت ہو گی۔! مگر کبھی اس پر عمل نہیں ہوا کیونکہ ہندوستان ہمیشہ پاکستان پر الزام لگاتا رھا ہے! کہ پاکستان کشمیر میں دہشتگردی کرتا رھا ہے جبکہ انکے پاس اسکا کسی قسم کا کبھی کوئی ثبوت نہیں رھا تھا۔

    دہشتگردی

    حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان نے 1989 سے ہزاروں کی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو دہشتگردی کے بھینٹ چڑھا چکا ہے۔!  کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب ہندوستان کی دہشتگرد فوج وادی میں قتل و غارت نہیں کرتی۔ !انکا قصور کیا ہے؟ وہ اپنی آزادی مانگ رہے ہیں۔

    یہاں پر ایک بہت اہم بات شئیر کرتا چلوں! کہ تقسیمِ ہند کے وقت ریاست جوناگڈھ قانونی طور پر پاکستان کا حصہ بنی تھی۔! جبکہ ریاست میں موجود ہندوؤں کے احتجاج پر ریاست کے راجہ کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کر دیا تو کیا وجہ ہے کہ کشمیریوں کو انکا حق نہیں دیا جا رھا؟؟؟

    Aazadi-e-Kashmir, Maryam Safdar

    چند ہفتے پہلے وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکہ کا ایک دورہ کیا جس میں امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش کی کہ ہم یہ مسئلہ سلجھانے میں مدد کرتے ہیں۔

    اسکے جواب میں مودی ی حکومت نے اس ہفتے کشمیر کی نیم خودمختاری کو ختم کر کے اسے جبرآ ہندوستان کا حصہ بنا لیا ہے۔ 

    پاکستان نے اس پر بہت زبردست اور انتہائی اہم ری ایکشن دیا ہے۔ ہندوستان نے کشمیر میں سات لاکھ سے زیادہ کی فوج داخل کر کے انتہائی بدترین کرفیو لگا کر کشمیر کو تمام دنیا سے غیرمنسلک کر دیا ہے ہے۔ بی بی سی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بدترین کرفیو کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج کیا ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں یہ احتجاج مزید شدت اختیار کرتا جائے گا۔

    ادھر پاکستان نے دنیا بھر میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کر دیا ہے۔ 

    [mks_separator style=”solid” height=”4″]

    مریم صفدر کی گرفتاری

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    پاکستان میں اپوزیشن نے کشمیر کے اس واقعہ کو بڑی بیدردی سے کیش کروانے کی کی کوشش کی۔! اور خاص کر مریم صفدر نے حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔! جبکہ وہ یہ بھول گئی تھی کہ کشمیر کا سودا اسکے اپنے باپ نے اسوقت کیا تھا جب مشرف نے کارگل کو فتح کیا تھا! اور عنقریب تھا کہ وہ سارا کشمیر آزاد کروا لیتا۔! عین اس وقت ہندوستانی وزیراعظم گجرال پاں پاں کرتا ہوا امریکہ گیا اور بل کلنتن کی گود گرم کرتے ہوئے! کشمیر سے پاکستانی فوج کی واپسی مانگی۔ نوازشریف جو اسوقت وزیراعظم تھا! اسے فوراً امریکہ بلایا گیا اور بل کلنٹن نے حکم دیا کہ کشمیر سے فوجیں واپس بلائے۔

    یہ وہ واقعہ ہے جس پر نوازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف کے درمیان سرد جنگ شروع ہوئی! اور جسکا نتیجہ مشرف کا 1998 میں نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹنے پر ختم ہوا۔

    مریم صفدر نے کشمیر پر سیاست کرنے کی کوشش کی مگر سوشل میڈیا پر اسے خوب سنایا گیا۔! جمعرات آٹھ اگست کو مریم صفدر کی چوھدری شوگر ملز کے سلسلے میں نیب میں پیشی تھی،! جسے اس نے پاؤں تلے روندتے ہوئے اپنا ابا سے ملنے جیل کوٹ لکھپت چلی گئی۔ نیب نے جیل ہی میں مریم صفدر کو چوھدری شوگر مل کیس میں گرفتار کر لیا!

    #KashmirWantsFreedom, #IndianTerroristArmy, #MaryamNawazArrested

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم مسعود – کوپن ہیگن 10 اگست 2019

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Senate Voting and Randi Rona

    Senate Voting and Randi Rona

    پاکستان میں کل سے رنڈی رونا پڑا ہوا ہے کہ اپوزیشن کی سینٹ میں پیش کی گئی قردادِ عدم اعتماد ناکام کیسے ہو گئی۔

    اپوزیشن کا رونا یہ ہے کہ انکے سینٹرز کو خریدا گیا ہے اور انہوں نے خفیہ بیلٹنگ میں اپنے کئے ہوئے عہد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چئیرمین سینٹ کے حق میں ووٹ دیا ہے!

    قصہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے بلوچ رہنما صادق سنجرانی کو سینٹ کے لیے منتخب کیا اور وہ کامیاب ہو گیا۔

    صادق سنجرانی

    قراردادِ عدم اعتماد اپوزیشن کی جانب سے دائر کی گئی تھی کہ صادق سنجرانی اپنے عہدے پر رہنے کے قابل نہیں اور انکو فی الفور مستعفی ہونا چاہیے۔ یاد رہے کہ صادق سنجرانی کو لانے میں پی پی پی کا بہت اہم کردار ہے اور جب بلاول زرداری نے اپنی ایک ٹویٹ میں اپنی خوشی کا اظہار یوں کیا:

    یہ اس وقت کی بات ہے جب ابھی پی ٹٰی آئی نہ تین میں تھی نہ تیرہ میں، اور اس ٹویٹ کا نشانہ اس وقت کی اصل اپوزیشن مسلم لیگ ن تھی! ضیا کا اوپننگ بیٹسمین نوازشریف تھا۔ پی پی پی اور نون لیگ اس یقین کے دھارے پر بہتے چلے گئے کہ جولائی میں جو انتخابات آ رہے ہیں وہ انہی میں سے کوئی جیتے گا۔ مگر انتخابات میں دونوں جماعتوں کو بدتر شکست ہوئی اور پاکستان تحریک انصاف جیت گئی۔ نئی حکومت وجود میں آئی اور اسکے ساتھ نئے اصول۔

    سینٹ میں بھی تبدیلی رونما ہوئی مگر صادق سنجرانی کو چئیرمین رکھا گیا۔ چونکہ اب کی بار صادق سنجرانی کے لیے پی ٹی آئی متحرک رہی اور اسے منتخب کروانے میں کامیاب رہی، اور چونکہ اب اپوزیشن میں جنم جنم کی دشمن پارٹیاں پی پی پی اور نون لیگ ایک پرچم تلے جمع ہو گئی تھیں، اب صادق سنجرانی انکے لیے ناقابلِ قبول ہو گیا۔۔۔۔

    صادق سنجرانی کی جگہ اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو منتخب کیا، جسکو کامیابی کے لیے 53 ووٹ درکار تھے اور اسے خود ساٹھ سے زیادہ کی توقع تھی۔

    پوزیشن

    سو سینٹ میں اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی اور انہیں کامل یقین تھا کہ وہ سو فیصد کامیاب ہونگے۔ کیونکہ سینٹ میں انکی سیٹیں زیادہ تھیں۔ سینٹ میں پارٹیوں کی سیٹوں کی صورتحال کچھ یوں ہے:

    Senate Voting and Randi Rona

    چونسٹھ ووٹ کے ساتھ اپوزیشن مضبوط تھی۔ ایک دن قبل ان تمام سینیٹرز کے لیے پرتکلف عشائیہ دیا گیا جس میں تمام کے تمام چونسٹھ سینٹر موجود تھے اور دعوت اڑائی۔ مگر ووٹنگ کے دن ان میں سے چودہ غائب رہے اور ووٹ کاسٹ کرنے تک نہ آئے۔ باقی کے پچاس میں سے پانچ کے ووٹ برخاست ہو گئے اور باقی میں سے کچھ نے صادق سنجرانی کے حق میں ووٹ ڈال دیا۔ یوں صادق سنجرانی کو 50 ووٹ سے کامیابی ہو حاصل ہو گئی۔

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=qubtVBMX5XA[/embedyt]

    شکست کے بعد اب رنڈی رونا یہ پڑا ہوا ہے کہ وہ چودہ افراد کون تھے جو دعوتیں کھاتے رہے مگر مو قع پر بغاوت کر گئے؟ رنڈی رونا یہ تھا کہ سینٹ کے انتخابات کے لیے جو خفیہ بیلٹنگ ہوتی ہے وہ نہیں ہونی چاہیے تھی اور اس میں اپوزیشن کے سینٹرز کو خریدا گیا ہے۔ رنڈی رونا یہ ہے کہ ہارس ٹریڈینگ، ضمیروں کی خریداری ہوئی ہے۔۔۔۔

    میراتبصرہ

    اس سارے ناٹک پر میرا تبصرہ یہ ہے! کہ اپوزیشن جو اس وقت بہت بری شکست سے دوچار تھی، اسے ہر اس مقام پر شکست ہو رہی تھی! جس میں وہ ہاتھ ڈالتی تھی۔! جو بھی حربہ استعمال کیا جا رھا تھا وہ انکے خلاف کام کر رھا تھا۔! جب سے نئی حکومت قائم ہوئی ہے! تب سے اپوزیشن نے ہر ممکنہ کوشش کی کہ ہر معاملے میں تاخیر پیدا کی جائے۔! پارلیمنٹ کے اجلاس میں بلوے کیے گئے، اجلاسوں میں ہنگامے کیے گئے، ہلڑ بازیاں کی گئی !اور یہانتک کہ ملا فضل الرحمن کے بیٹے کی سرپرستی میں نمازِ فتنہ بھی پڑھی گئی جس سے اجلاس میں تاخیری پیدا کی جائے۔ 

    پارلیمنٹ کے باہر مریم صفدر اور بلاول زرداری کی قیادت میں تابڑ توڑ ٹویٹ اور جلسے کئے گئے! کہ کسی طرح حکومت کی نظم و نسق کو سبوتاژ کیا جائے!۔ اس سارے ناٹک کا محاصل “ابو بچاؤ مہم” ہے جس میں ایک طرف شریفی اور ایک طرف زرداری کام کر رہے ہیں۔ مگر حکومت بضد ہے کہ کسی بھی قسم کی این آر او نہیں دی جائیگی۔

    جب سب طرف سے ناکامی انکے سامنے ہے تو یہ سینٹ کا ڈرامہ ایک ایسا ڈرامہ تھا جس کی کامیابی انکے لیے ایک نئی امید پیدا کر سکتی تھی۔ مگر اس میں بھی انکو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    طریقہ

    رھی بات یہ کہ ووٹنگ کا طریقہ کیا تھا!، تو سب سے پہلے اپوزیشن کو آج اعتراز ہے! کہ خفیہ بیلٹنگ نہیں ہونی چاہیے تو یہ تو عمران خان نے کئی سال پہلے ھی کہہ دیا تھا! کہ خفیہ ووٹ نہیں ہونا چاہیے! مگر چونکہ اس وقت یہ سب انکے اپنے حق میں جاتا تھا وہ اس وقت قابلِ قبول تھا۔

    یہ کہ انکے لوگوں نے عین موقع پر آ کر اپنا “ضمیر بدل لیا” تو سب سے پہلے تو آپ جمہوریت کا مفہوم سمجھیں کہ جمہوریت کہتے کسے ہیں؟! جمہوریت میں جب بھی کسی بات پر فیصلہ درکار ہوتا ہے! وہاں پر ہر بندہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیتا ہے،! وہ اپنی پارٹٰی کا محکوم نہیں ہوتا۔ !اگر آپ نے اپنی پارٹی کے حکم پر ہی ووٹ ڈالتا ہے !تو اسے جمہوریت نہیں کہتے! وہ پارٹی ازم ہے۔ ووٹ ہمیشہ اپنے ضمیر کے مطابق اپنے ملک اور معاشرے کو مد نظر رکھ کر دیا جاتا ہے۔

    اختلافات

    دوسری بات یہ ہے کہ حاصل بزنجو کے حق میں کچھ بلوچی سینٹرز ہرگز ہرگز نہیں تھے! لہذا وہ اسے کبھی ووٹ نہیں دیتے،! اس میں مذہبی اور نظریاتی تفاوت بہت زیادہ تھا! کہ وہ بزنجو کو ہرگز قبول نہیں کرتے تھے۔

    دوسری جانب نون لیگ کے ایم این اے کی ایک بڑی تعداد پہلے ہی حکومت سے رابطہ کر چکی ہے! اور کچھ نے باقاعدہ طور پر نون لیگ چھوڑ بھی دی ہے۔! یہ دراصل پیغام ہے کہ نون لیگ کے لوگ سخت تذبذب کا شکار ہیں! کہ انکا مستقبل کیا ہو گا؟ کیونکہ نون لیگ کے شہبازشریف اور مریم صفدر میں شدید اختلاف پائے جاتے ہیں۔

    شہبازشریف صدر ہونے کے باوجود مکمل طور پر لاچار ہے! اور اسکی ایک بھی نہیں چلتی۔ مریم جو بھی کرتی ہے اس کے اپنے گلے کو پڑ جاتا ہے۔! اس نے اپنے باپ کی جوب بھی سیاست تھی اسکو تباہ کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔! یہی ٹوٹ پھوٹ پی پی پی میں ہے کہ انکے بچونگڑے جیسے لیڈرز جو ان پر مسلط کر دئیے گئے ہیں ان میں کوئی قابلیت نہیں اور وہ صرف اور صرف ابا بچاؤ مہم پر کام کر رہے ہیں۔

    رنڈی رونا

    جبکہ یہ رونا کہ ضمیروں کی خریدوفروخت ہوئی ہے! تو پہلی بات تو یہ کہ میں اسکو ماننے سے انکار کرتا ہوں۔! دوسری بات اگر ہوئی بھی ہے تو کونسی نئی بات ہے؟! کیا ہم نہیں جانتے کہ نون لیگ کی بنیاد ہی ضمیروں کی خریدوفروخت پر ہے! چھانگا مانگا سے لیکر اسلام آباد کے ہوٹلز اور مری کے ریسٹ ہاؤسز۔۔۔! ہم سب جانتے ہیں۔۔ پیپلزپارٹی کا اپنا ضمیر کوئی صاف نہیں تو اب کیا تکلیف ہے؟؟؟؟! جو تم لوگوں نے بویا ہے وہی کاٹ رہے ہو۔ 

    پاکستان میں شاید کسی کے پاس جمہوریت کو سمجھنے کی سوچ ہی نہیں۔! پہلی بار ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان کے الیکشن فئیر تھے،! اسے بھی اس قوم کی منافق اپوزیشن نے اپنے مفاد کے لیے مشکوک بنا دیا،! پہلی بار شاید جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے سینٹ میں الیکشن ہوئے انہیں بھی مشکوک بنا دیا گیا۔! یہ دراصل نون لیگ اور پی پی پی کی سیاست ہے! کہ جب ہارو باتوں کو مشکوک بنا دو، حقیقت یہ ہے کہ دونوں پارٹیاں اپنی موت مرنے کے قریب ہیں۔

    Sadaq Sanjrani, Hasil Bizinjo, Pakistan Senate Election

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم: مسعودؔ – کوپن ہیگن 3 اگست 2019

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Barishein Aur Saazishein

    Barishein Aur Saazishein

    بارشیں

    ماہرِ علم کی وارننگ ہے! کہ اگر کراچی کے سمندر میں سونامی آئی تو کراچی صضحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔ اللہ نہ کرے کہ ایسا ہو! مگر مون سون کی حالیہ بارشوں نے اس وارننگ کی سچائی کو بیان کر دیا ہے۔ پچاس سے ساٹھ ملی میٹر کی بارش نے کراچی کا بیڑا غرق کر دیا ہے! اور بیشتر علاقے میں اسقدر تباھی مچائی ہے کہ زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

    اسکی کچھ جھلکیاں اس ویڈیو میں دیکھیے۔۔۔

    [embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=suY_vhZP1jY[/embedyt]

    کئی مقامات پر سڑکوں میں گھڑے پڑ گئے اور کئی ٹرانسفارمرز ٹرپ کر گئے۔ کئی افراد کو بجلی کے کرنٹ لگنے سے جان بحق ہو گئے !جس میں دو چھوٹی عمر کے بھائی بھی شامل ہیں۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دو روز پہلے ایک بیان دیا! اور اسکے بعد ایسے غائب ہوئے کہ کسی کے جانی یا مالی نقصان کی رتی برابر پروا نہیں کی۔

    پروا کرتے بھی کیوں؟ تمام کی تمام اپوزیشن ایک عالیشان محل میں پچھلے دو روز سے عالیشان کھانے کھانے میں مصروف ہیں! اور ساتھ اس بات پر غور و فکر کی جا رہی ہے !کہ احتساب میں جو انکی چکی پیسی جا رہی ہے اس سے کیسے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔! کس طرح حکومتِ وقت کا تختہ الٹا جائے اور کیا کیا جائے۔

    دعوتیں

    اوپر کراچی کے کل اور آج کے حالات ملاحظہ کیجیے اور اب اس تصویر کو دیکھیے:

    Barishein Aur Saazishein

    یہ وہ اپوزیشن ہے جو کہتی ہے! کہ پاکستان غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے، جمہوریت کو نقسان پہنچا ہے،! ملکی حالات بدتری کی جانب جا رھے ہیں،! مہنگائی عروج پر ہے اور ہم لوگ ہیں جو پچھلے کم و بیش 45 سالوں سے اپنے اپننے علاقوں پر برجمان ہیں! اور جنکی حالت پچاس ملی میٹر بارش کی تباھی بتا وہی ہے۔! یہ اپوزیشن اس ملک کو چلانا چاھتی جو جسے تباھی کے اس مقام پر یہی لائے ہیں: اب فرق صرف اتنا ہے کہ احتساب کا ڈاندا زوروں پر ہے! یہ وہ سب لوگ ہیں جنکے خلاف ایک عمران خان کھڑا ہے!

    کراچی کے کئی ایک گھروں میں تباھی ہوئی!، انکا ذریعہ معاش تباہ ہوئے کئی افراد لقمہ اجل بنے،! انکو گھروں میں قہرام مچا! اور یہ پاکستان کا ناسور ترین، کرپٹ ترین، بدمعاشیہ طبقہ عالیشان کھانوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں! اور پلاننگ کر رہے ہیں کہ کس طرح اس ملک کا نظام درھم برہم کیا جائے! تاکہ انکی کرپشن کی کمائی بچ سکے!

    آخری مہرہ

    اپوزیشن کے پاس اب ایک آخر مہرہ باقی بچہ ہے وہ ہے ملا فضل الرحمن!

    ملا نے اپنی زندگی کا آغاز پیسے لیکر اپنے ہی باپ مفتی محمود کے خلاف مخبری کرنے سے کیا!

    پھر ملا نے عورت کی حکمرانی پر فتوے کسے اور! کہا کہ عورت کی حکمرانی شریعت کے خلاف ہے،! مگر پھر اسی عورت بے نظیر کے قدموں میں جا بیٹھا۔

    پھر بدلتی ہوئی حکومتوں کے ساتھ کھیر کھاتا رھا۔

    جب زرداری کے حکومت آئی تو اس کے خلاف خفیہ سازش کی۔! یہاں تک کہ امریکہ کے اسوقت کی سفارتکار این پیٹرسن کو عشائیہ پر مودعو کیا! اور اپنی دلی خواہش ظاہر کی کہ ملا امریکہ کے لیے ہر قسم کا کام کرنے کو تیار ہے! اسے فقط ایک بار وزیراعظم بنا دیا جائے۔! جب اسکی وہاں بھی دال نہ گلی تو کشمیر کمیٹی کی صدارت پر “اکتفا” کر للیا۔

    ملا نے اس بات سے ہمیشہ انکار کیا،! مگر کچھ دن پہلے ایک ٹی وی پروگرام میں اکسا اظہار کر ہی لیا مگر یہ کہہ کر بات ٹال دی! کہ “آپ ماضی کی باتوں کو ٹٹول کر کیا لینا چاھتی ہیں”

    سلیم صافی کے ایک پروگرام میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ختمِ نبوت میں ترمیم کی سازش میں نون لیگ ملوث تھی۔

    لگژری لائف

    ملا نے دس سال تک کشمیر کمیٹی کے مزے لوٹے،! اسلام آباد کے انتہائی محفوظ علاقے میں وزیر انکلوژر میں زندگی گزاری۔! بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر کیا مگر ایک بھی دن، ایک بھی لمحہ ایسا نہ تھا جب اس نے کشمیر کے ایشو پر بات کی ہو!

    بلکہ ایک پروگرام میں ملا نے کشمیر میں ہندوستانی قتل و عام پر زور دار قہقہہ لگا کر کہا: تو میں کیا کروں؟ حملہ کر دوں؟

    اسلام کی نسبت کوئی ایک ایسا عمل دفتر میں نہیں! جس پر ایک پاکستانی ناز کر سکے! کہ یہ کام فضل الرحمن نے کیا ہے۔ کہنے کی حد تک ہی ہو کہ بندہ کہے! کہ یہ اسلام کی خدمت ملا فضل سے وابستہ ہے، نہیں ملے گا۔! کبھی کسی تقریر میں قائدِ اعظم کی نسبت کوئی ایک تعریفی جملہ نہیں کہا۔ انتخابات میں عوام نے ملا کو نفرت سے دھتکار دیا! اور ہر حلقے میں بری طرح ناکام ہوا ہو کر پہلی بار پارلیمان سے باھر نکلا۔

    نئی حکومت نے وزارتوں سے فارغ کر دیا،! لگذری زندگی سے محروم کر دیا اور احتساب کا ڈانڈا دکھایا !تو سب سے پہلی کوشش کی کہ کسی طرح تمام تر اپوزیشن کو اکٹھا کیا جائے! اور اسلام آباد پر یلغار بول دی جائے۔ مگر اپوزیشن نہ مانی اور ناکامی ملی۔ پھر اپنے بیٹے کو جو الیکش میں کامیاب رھا،! ہر ممکن کوشش کی کہ وہ پالیمان کا اسپیکر بن جائے مگر ناکام رھا۔

    پھر طرح طرح کی سازشوں کی جال بنے !مگر کہیں شنوائی نہ ہوئی تو یہ بیان داغ دیا کہ اگر حکومت ڈھیل دکھائے تو ڈیل ہو سکتی ہے۔ حکومت نے رتی برابر ھڈی نہ ڈالی۔

    اسلام یا اسلام آباد

    اور اب ایک آخری حربے کے طور پر اپوزیشن کے اکسانے! پر اسلام کے نام پر مدرسوں کے طلبا کا برین واش کیا! اور انہیں اب اسلام آباد پر یلغار پر اکسانے جا رھا ہے۔

    اگر تو ملا کے پاس ایک بھی معقول جواز ہو! کہ ہاں جی اس وجہ سے اسکا “بغاوت” پر اکسانا بنتا ہے تو بندہ اسکے حق میں بات کرے۔

    عمران خان نے 2014 میں جو دھرنہ دیا تھا اسکی ایک وجہ تھی۔! اس نے کہا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے! صرف چار حلقے کھول کر دوبارہ سے گنتی کراوئی جائے !مگر اسکی بات نہ مانی گئی۔ اگر ملا فضل کو یہ ملال ہے کہ اسکے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے! تو اس پر کمیشن بنانے کا فیصلہ حکومت نے پہلے دن ہی سے کر دیا تھا!، مگر اپوزیشن اس پر بھی کبھی متفق نہیں ہوئی۔

    اگر مہنگائی کی بات ہے تو مہنگائی تو ہر دور میں رہی ہے،

    اس وقت چونکہ تم ان حکومتوں کا ساتھ تھے تمہہیں مہنگائی کی پروہ تک نہ تھی؟ اور مجھے بتاؤ کہ اسلام کی وہ کون سی شک ہے جس میں مہنگائی پر سلطنت میں تصادم کیا جائے؟ جبکہ تم جانتے ہو کہ مہنگائی کہ وجہ موجودہ حکومت ہے ہی نہیں!

    یہاں پر یہ بھی یاد رکھیں کہ یہ وہی ملا ہے جو عمران خان کے دھرنوں کی نسبت کہا کرتا تھا کہ جلسے دن کی روشنی میں ہوتے ہیں راتوں کو مجرے ہوتے ہیں، اور آج یہی ملا اپوزیشن کے انہیں جلسوں میں شریک ہے جو راتوں کو ہو رہے ہیں!

    ملا فضل کو ایک رتی برابر اسلام یا مسلمانوں کی پروا نہیں، اسکی دھوڑ صرف اور صرف اسلام آباد تک کی ہے! یہ ملا بدترین منافق اور غلیظ الصفت ہے جو اب اس ملک میں جو آخر کار ایک مضبوط قلعہ بننے جا رھا ہے اس میں فساد ڈالتا چاہتا ہے!

    Maulana Fazal ur Rehman, Pakistan Opposition, Pakistan Tehreek e Insaaf, Imran Khan, Karachirain, Karachi

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم: مسعود – کوپن ہیگن 31 جولائی

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

  • Maryam Safdar Ki Hamaqatein

    Maryam Safdar Ki Hamaqatein

    مریم

    جب سے مریم صفدر نے اپنے باپ کے لیے! میڈیا اور خاص کر سوشل میڈیا کو چلانے کی ٹھانی ہے! اس نے اپنے باپ کی سیاست کا ستیاناس کر کے رکھ دیا ہے۔

    کلیبری فونٹ کی دغابازی سے لیکر کر ڈان لیکس تک،! عدالتوں میں جھوٹے پیپز جمع کروانے سے لیکر! سوشل میڈیا پر غلط بیانیوں میں! مریم صفدر کا کوئی ثانی نہیں۔ اور اس کام کے لیے مریم صفدر نے ایک مکمل ٹیم تشکیل دے رکھی ہے جس کا کام دن رات سوشل میڈیا پر جھوٹی اور بے بنیاد باتیں پھیلانا اور مریم صفدر کے تعریفوں کے پل دن رات باندھنا ہے! اس ٹیم میں اکثر پروفیشنل لوگوں کے ساتھ ساتھ کچھ صحافی بھی شامل ہیں!

    کچھ روز پہلے مریم صفدر نے ایک ویڈیو اپنی پریس کانفرنس میں پیش کی! جو کہ سراسر جھوٹ اور دھوکہ دہی پر مبنی تھی۔! اسکا نوٹس سپریم کورٹ میں لیا جا چکا ہے! اور اس پر تفتیش ہو رہی ہے۔

    Maryam Safdar Ki Hamaqatein Maryam Safdar Ki Hamaqatein Maryam Safdar Ki Hamaqatein Maryam Safdar Ki Hamaqatein

    ٹویٹ

    مریم صفدر کے مکر و فریب اور دھوکہ دہی! اور جھوٹ کی ایک مثال اج سامنے آئی! جب وورلڈ بنک کی ایک رپورٹ جسکا اخبارات میں ٹائٹل تھا:

    Pakistan’s Budget has lost Credibility: World Bank

    مریم صفدر نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور اسکی تصویر بنا کر ٹویٹر پر چڑھا دی اور عنوان لکھا:

    نالائقوں اور نااہلوں کی اصل کارکردگی

    Maryam Safdar Ki Hamaqatein

    اس کی اس تنقید کا نشانہ عمران خان اور اسکی حکومت تھی۔! مریم صفدر نے ساتھ ہی اپنی ایک خاص چمچی حنا پرویز بٹ کو بھی لگا دیا! کہ وہ بھی یہی ٹویٹ کرے اور پی ٹی آئی حکومت پر تنقید شروع کر دے۔! اس نے بھی اندھا دھند پی ٹی آئی کے لوگوں کو ٹیگ کر کے اپنی ٹویٹ دکھانا شروع کر دی۔! مزے کی بات یہ کہ حنا بٹ کی ٹویٹ 3 گھنٹے تک رہی جس کا جواب فیصل جاوید خان نے بہت ہی میٹھے انداز میں یوں دیا:

    ری ایکشن

    اس کے بعد کیا ایک لامنتناھی سلسلہ شروع ہو گیا۔! اور چونکہ سوشل میڈیا ایک بہت بے رحم اور سنگدل جگہ ہے! جہاں پر سچ اور جھوٹ کبھی کبھی فوراً پکڑا جاتا ہے۔! اور جب پنگا پی ٹی آئی سے ہو تو اکثر انکو منہ کی کھانی پڑتی ہے۔! مریم صفدر اور حنا بٹ کی تویٹس کوئی 4 گھنٹے تک رہیں! اور اس دوران مریم کے چاہنے والوں میں سے کوئی دو سے ڈھائی ہزار اسکی ٹویٹ کو لائکس کر چکے تھے۔! مگر کسی نے اتنی عقلمندی نہ کی کہ اس آرٹیکل کو پڑھ لیں۔! اگرپڑھ لیتے تو شاید شرمندگی سے ڈوب مرتیں کیونکہ اس آرٹیکل میں جو تجزیہ کیا گیا تھا !وہ نوازشریف کی حکومت کے سالوں کا کیا گیا تھا،! یعنی یہ کھویا ہوا اعتماد نوازشریف کی حکومت کی وجہ سے تھا۔ اور مریم اپنے ہی باپ کو نالائق اور نااھل کہہ رہی تھی۔

    ناآھل تو وہ ہیں۔ پوری کی پوری نون لیگ۔ !جب ایک ایسی عورت جس نے ریکارڈ توڑ حماقتیں کی ہوں،! اسکے ہاتھ میں اپنی پارٹی کی بھاگ دوڑ دو گے تو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    اور منہ کی پی ٹی آئی کے فیصل جاوید نے انتہائی معصومانہ انداز میں تنقید کا ایک ایسا چھتر مارا کہ مزا آ گیا۔ 

    میں عورت ذات کی بہت قدر کرتا ہوں،! مگر مریم صفدر کے نسبت مجھے پتہ نہیں کیوں کچیچیاں چڑنے لگتی ہیں!۔ یہ عورت خود سمجھتی ہے کہ اس نے دنیا کا نظام سنبھالا ہوا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ عقل کی اندھی اور جاھلیت کی سردار ہے۔ اسکو دیکھ کر میرے منہ سے بے اختیار نکل جاتا ہے: عورت ہاتھ کمان – بچہ بچے نہ جوان!

    Maryam Nawaz Sharif, Hina Butt, Hamaqatein, Tweet, Faisal Javed Khan, Pakistan Budget Lost Credibility

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    بقلم: مسعود – کوپن ہیگن 27 جولائی 2019

    SC orders 500 Buildings in Karachi to raze