Tag: chaman

  • کلامِ ساغر: نگاروں کے میلے

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#41ebf4″][dropshadowbox align=”none” effect=”lifted-both” width=”auto” height=”” background_color=”#aef7fa” border_width=”3″ border_color=”#080f62″ ]

    کلامِ ساغر: نگاروں کے میلے

    [/dropshadowbox][dropshadowbox align=”none” effect=”lifted-both” width=”auto” height=”” background_color=”#aef7fa” border_width=”3″ border_color=”#080f62″ ]

    نگاروں کے میلے ستاروں کے جھرمٹ
    بہت دلنشیں ہیں بہاروں کے جھرمٹ

    جواں ہیں اگر ولولوں کے تلاطم
    تو موجوں میں بھی ہیں کناروں کے جھرمٹ

    میرے چار تنکوں کی تقدیر دیکھو
    چمن در چمن شراروں کے جھرمٹ

    تیری گیسوؤں سے جنم پا رہے ہیں
    گلستاں گلستاں نظاروں کے جھرمٹ

    چھلکتا رہا ہے میرا جام زریں
    مہکتے رہے ہیں چناروں کے جھرمٹ

    تجھے یار رکھیں گی ساغرؔ بہاریں
    تری شعر میں گلغداروں کے جھرمٹ

    [/dropshadowbox]

    شاعر: ساغرصدیقی

    [/nk_awb]

    Nigar, mailey, sitarey, jhurmat, dilnasheen, bahar, mauj, kinara, tinka, taqdeer, chaman, gaisoo, nazara, jaam, Saghir Siddiqi, Shair

  • Gori Tohfey Mein Tujh Ko

    Gori Tohfey Mein Tujh Ko

    گوری تحفے میں تجھ کو دیا ہے رومال
    چل ایسے نہ سوھنی تو سپنی کی چال
    دل میرا نہ ایسے مچل جائے رے
    تیرے لب دیکھے نظر بدل جائے رے
    یہ کیسا ہنگامہ مچا دیا ہے
    کیوں مجھ کو دیوانہ بنا دیا ہے
    بنا مکھ تیرا دیکھے ہے جینا محال

    یاد ہے مجھ کو کچھ عرصہ پہلے کی بات
    دیکھا تھا تجھ کر سپنے میں پیار کی رات
    میرے ہاتھوں میں تھا تیرا چہرہ سندر
    آرزؤں کا طوفاں مچا دل کے اندر
    تیرے پاؤں پہ جسدم رکھے میں نے پاؤں
    میرے ہونٹوں کے پاس آ میں تجھکو سناؤں
    اک پیار کا فسانہ‘ اک پیار کا سوال

    نظریں گستاخ ہیں چومتی ہیں تجھے
    تیرے سینے سے لگ کے کہتی ہیں تجھے
    کس قدر خوبصورت ہے تیرا بدن
    خوشبوؤں کی طرح ہے یہ سوہنا چمن
    پہلا تحفہ محبت کا ہے یہ رومال
    سینے اسکو لگا سنائے دل میرے کا حال
    تیر نینوں کا تو نے چلایا کمال

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    مسعود

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Gori Tohfey Mein Tujh Ko

    Shab-o-roz

  • Meri Shaairi: Nakaam Aarzu’oun Ka Janaza Uth Geya Hai

    Meri Shaairi: Nakaam Aarzu’oun Ka Janaza Uth Geya Hai

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    ناکام آرزؤں کا جنازہ اٹھ گیا ہے

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Meri Shaairi: Nakaam Aarzu’oun Ka Janaza Uth Geya Hai

    ناکام آرزؤں کا جنازہ اٹھ گیا ہے‘ اب تو آجاؤ
    وادئِ دل کا دروازہ کھلا ہے‘ اب تو آجاؤ

    تیرے آنے کی نوید آئی تو وادئ دل کا ذرہ ذرہ
    آس کے غالیچوں سے سجا دیا ہے‘ اب تو آجاؤ

    نگاہوں کی نشست پہ بٹھائیں گے دل کا قرار بنا کر
    بڑی شدت سے اس لمحے کا انتظار کیا ہے‘ اب توآجاؤ

    بہت سے جنم بیتے ہیں‘ بہت سے موسم بدلے ہیں
    جانِ چمن‘ چمن تیرا مرجھانے لگا ہے‘ اب تو آجاؤ

    دید کی پیاسی ان آنکھوں کو اور مت ستاؤ
    تمہاری یاد میں دن رات ایک کر دیا ہے‘ اب تو آجاؤ

    اب تو آجاؤ کہ دل کی دھڑکنوں نے بھی کہہ دیا ہے
    تم نہ آئے تو زندہ رہنے میں کیا مزا ہے‘ اب تو آجاؤ

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    aarzu poetry, urdu sad poetry, naveed, nigah poetry, mausam, chaman, dhadkan poetry

    مسعودؔ


    Shab-o-roz

  • Meri Shaairi: Aag Lagey Us Chaman Ko

    Meri Shaairi: Aag Lagey Us Chaman Ko

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    آگ لگے اُس چمن کو

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Meri Shaairi: Aag Lagey Us Chaman Ko

    آگ لگے اُس چمن کو‘ جس کا نگہباں نہ ہو
    کاش کوئی مجھ جیسا بے سروساماں نہ ہو

    یہ بے بسی‘ مجبوری اور تنہائی عذاب ہے
    خدا کرے کہ دنیا میں کوئی بلدِ سنساں نہ ہو

    اُس فتنۂ دہر کی شربتی اکھیوں کے صدقے
    ممکن جن کے بغیر مکمل تصور کا جہاں نہ ہو

    اُس کی مست اداؤں کا دیوانہ ہے ہر کوئی
    دید نہ ہو اسکی تو ہم میں جاں نہ ہو

    ازل سے حسن والوں کی عادت ہے تڑپانا
    اُسے کھو کر اے دل اتنا پشیماں نہ ہو

    آباد رہیں یہ حسیں جو تڑپاتے ہیں دوسروں کو
    دنیا میں اُس جیسے کہیں رفیقاں نہ ہو

    دل صد چاک ما است مانندِ آئینہ
    تجھ جیسا شیشہ گر کسی کا دلستاں نہ ہو

    سدا جئیے وہ جس نے ہم کو دیا ہے دردِدل
    دل کی لگی محبت ہے‘ پریشاں نہ ہو

    خزاں کہہ کر ہم سے دامن بچاتے ہو تم
    جچتی نہیں یہ بہار گر خزاں نہ ہو

    راغب تھا کل تک جن کی محبت کا مسعودؔ
    دل کے لٹنے پر کہتا ہے کہ تم سا ستم رساں نہ ہو

    Aag, chaman, bebasi, majboori, tanhai, azab, fitna, husn, dard-e-dil, muhabbat, daman, urdu shayeri.

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Shab-o-roz
    Image of Shab-o-Roz

  • Meri Shaairi: Meri Khushi Per Gham Key Baadal

    Meri Shaairi: Meri Khushi Per Gham Key Baadal

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    میری خوشی پر

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    میری خوشی پر غم کے بادل چھائے ہیں‘ برسے ہیں
    سکون کے اک پل کے لیے یہ نین نگوڑے تڑپے ہیں‘ ترسے ہیں

    اے کاتبِ تقدیر تو ہی بتا دے کب تک ہو گی ستم ظریفی
    میں بھی آخر بندہ ہوں تیرا‘ میرے لیے کیوں بدنصیبی
    تیرے اس منطق کو میں مذاق کہوں یا دردمندی
    یا تو ہلاھل مجھ کو پلا دے یا پھر کر دے آنسوبندی
    نام پہ تیرے آس لگائے بیتے لاکھوں عرصے ہیں

    یہ بات واضح ہے اے دل تیرا یہاں کوئی سہارا نہیں
    بیچ بھنور وہ ناؤ ہے تو جس کا کوئی کنارا نہیں
    ڈبو دے اب یہ کشتی دوراں اس کے سوا کوئی چارا نہیں
    ہمیں کوئی چاہے گا کیونکر؟ اس چمن میں کوئی ہمارا نہیں
    کس کا ہے انتظار ہمیں ہم کس کے منتظر سے ہیں

    چھوڑ اب یہ وصل کی باتیں‘ وصل تجھے نایاب ہے
    تو اک ایسا دریا ہے کہ‘ ساحل جس کا کمیاب ہے
    تجھ کو جینا ہے آسوں میں‘ آسیں ڈھلی نراسوں میں
    تیرا دل ہے شمع جیسے‘ جلتی ہے جو دلاسوں میں
    امید پر ہی تو جیے جا‘ دن خوشیوں کے دور تر سے ہیں

    سکون کے اک پل کے لیے یہ نین نگوڑے تڑپے ہیں‘ ترسے ہیں
    میری خوشی پر غم کے بادل چھائے ہیں‘ برسے ہیں

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    مسعودؔ

    [mks_separator style=”solid” height=”2″]

    Meri Shaairi: Meri Khushi Per Gham Key Baadal

    Shab-o-roz