Blog

  • وہ رت بھی آئی کہ میں پھول کی سہیلی ہوئی

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    وہ رت بھی آئی کہ میں پھول کی سہیلی ہوئی
    مہک میں چمپا کلی ، روپ میں چمبیلی ہوئی

    میں سرد رات کی برکھا سے کیوں نہ پیار کروں
    یہ رت تو ہے میرے بچپن کے ساتھ کھیلی ہوئی

    زمیں پہ پا وں نہیں پڑ رہے تکبر سے
    نگا ر غم کوئی دلہن نئی نویلی ہوئی

    وہ چاند بن کے میرے ساتھ ساتھ چلتا رہا
    میں اس کے ہجر کی راتوںمیں کب اکیلی ہوئی

    جو حرف سادہ کی صورت ہمیشہ لکھی گئی
    وہ لڑکی تیرے لئے کس طرح پہیلی ہوئی

    وہ رت بھی آئی کہ میں پھول کی سہیلی ہوئی

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • ہتھیلیوں کی دعا پھول لے کے آئی ہو

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    ہتھیلیوں کی دعا پھول لے کے آئی ہو
    کبھی تو رنگ مرے ہاتھ کا حنائی ہو

    کوئی تو ہو جو مرے تن کو روشنی بھیجے
    کسی کا پیار ہوا میرے نام لائی ہو

    گلابی پاؤں مرے چمپئی بنانے کو
    کسی نے صحن میں مہندی کا باڑھ اگائی ہو

    کبھی تو ہو مرے کمرے میں ایسا منظر
    بہار دیکھ کے کھڑکی مسکرائی ہو

    وہ سوتے جاگتے رہنے کا موسموں کا فسوں
    کہ نیند میں ہوں مگر نیند بھی نہ آئی ہو

    ہتھیلیوں کی دعا پھول لے کے آئی ہو

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • واہمہ

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    واہمہ

    تمہارا کہنا ہے
    تم مجھے بے پناہ شدت سے چاہتے ہو
    تمہاری چاہت
    وصال کی آخری حدوں تک
    مرے فقط میرے نام ہوگی
    مجھے یقیں ہے مجھے یقیں ہے
    مگر قسم کھانے والے لڑکے!
    تمہاری آنکھوں میں ایک تل ہے!

    واہمہ

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]
    عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
    اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی

    کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں
    میرے چہرے پہ ترا نام نہ پڑھ لے کوئی

    جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ
    اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی

    میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے
    خشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی

    اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
    اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی

    کوئی آہٹ، کوئی آواز، کوئی چاپ نہیں
    دل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں، آئے کوئی

    عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • دھیان

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    دھیان

    ہرے لان میں
    سُرخ پُھولوں کی چھاؤں میں بیٹھی ہوئی
    میں تجھے سوچتی ہوں
    مری اُنگلیاں
    سبز پتوں کی چُھوتی ہوئی
    تیرے ہمراہ گزرے ہوئے موسموں کی مہک چُن رہی ہیں
    وہ دلکش مہک
    جو مرے ہونٹ پر آکے ہلکی گلابی ہنسی بن گئی ہے!
    دُور اپنے خیالوں میں گُم
    شاخ در شاخ
    اِک تیتری،خوشنما پَر سمیٹے ہُوئے،اُڑرہی ہے
    مُجھے ایسا محسوس ہونے لگا ہے
    جیسے مجھ کو بھی پَر مل گئے ہوں

    دھیان

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • کنگن بیلے کا

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    کنگن بیلے کا

    اس نے میرے ہاتھ میں باندھا
    اجلا کنگن بیلے کا
    پہلے پیار سے تھامی کلائی
    بعد اس نے ہولے ہولے پہنایا
    گہنا پھولوں کا
    پھر جھک کر ہاتھ کو چوم لیا !
    پھول تو آخر پھول ہی تھے
    مرجھا ہی گئے
    لیکن میری راتیں اب تک ان کی خوشبو سے اب
    تک روشن ہیں
    بانہوں پر وہ لمس ابھی تک تازہ ہے
    (شاخ صنوبر پر اک چاند دمکتا ہے !)
    پھول کا گہنا
    پریم کا کنگن
    پیار کا بندھن
    اب تک میری یاد کے ہاتھ سے لیٹا ہوا ہے !

    کنگن بیلے کا

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • چہره میرا تھا، نگاہیں اُس کی

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    چہره میرا تھا، نگاہیں اُس کی
    خامشی میں بھی  وہ باتیں اس کی

    میرے چہرے پہ غزل لکھتی گئیں
    شعر  کہتی ہوئی  آنکھیں اس کی

    شوخ لمحوں کا پتہ دینے  لگیں
    تیز ہوتی ہوئی سانسیں اُس کی

    ایسے موسم بھی گزارے ہم نے
     صبحیں جب اپنی تھیں، شامیں اُس کی

    دھیان میں اس کے یہ عالم تھا کبھی
    آنکھ مہتاب کی یادیں اُس کی

    رنگ جوئندہ ہے وہ، آئے تو سہی!
     پھول تو پھول ہیں، شاخیں اس کی

    فیصلہ موجِ  ہوا نےلکھا !
    آندھیاں میری، بہاریں اس کی

    خود پہ بھی کھلتی نہ  ہو جس کی نظر
    جانتا کون زبانیں اس کی

    نیند اس  سوچ سے ٹوٹی  اکثر
    کس طرح کٹتی ہیں راتیں اس کی

    دور رہ کر بھی سدا رہتی ہیں
    مجھ کو تھامے ہوئے بانہیں اُس کی

    چہره میرا تھا، نگاہیں اُس کی

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • قریۂ جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    قریۂ جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے
     مرے دل پہ نیا زخم لگانے آئے

    میرے و میران دریچوں میں بھی خوشبو جاگے
    وہ میرے گھر ک در وبام سجانے  آئے

    اس سے اک بار تو روٹھوں  میں اسی مانند
    اور مری طرح سے وہ مجھ کو منانے آئے

    اسی کوچے میں کئی اس کے شناسا بھی تو ہیں
    وہ کسی اور سے ملنے کے بہانے آئے

    اب نہ پوچھوں گی میں کھوئے ہوئے خوابوں کا پتہ
    وہ  اگر آئے تو کچھ بھی نہ بتانے آئے

    ضبط کی شہر پناہوں کی، مرے مالک! خیر
     غم کا سیلاب اور مجھ کو بہانے آئے

    قریۂ جاں میں کوئی پھول کھلانے آئے

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • پہلے پہل

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پہلے پہل

    شکن چپ ہے
    بدن خاموش ہے
    گالوں پہ ولی تمتما ہٹ بھی نہیں لیکن
    میں گھر سے کیسے نکلوں گی
    ہوا، چنچل سہیلی کی طرح باہر کھڑی ہے
    دیکھتے ہی مسکرائے گی!
    مجھے چھوکرتری ہر بات پالے گی
    تجھے مجھ سے چرا لے گی
    زمانے بھر سے کہہ دے گی، میں تجھ سے مل کے آئی ہوں !
    ہوا کی شوخیاں یہ
    اور میرا بچپنا ایسا
    کہ اپنے آپ سے بھی میں
    تری خوشبو چھپاتی پھر رہی ہوں !

    پہلے پہل

    [/dropshadowbox][/nk_awb]


     

  • گئے جنم کی صدا

    [nk_awb awb_type=”color” awb_color=”#”][dropshadowbox align=”none” effect=”curve” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو [/dropshadowbox]
    [dropshadowbox align=”none” effect=”horizontal-curve-bottom” width=”auto” height=”” background_color=”#FCBFF8″ border_width=”3″ border_color=”#780070″ ]

    گئے جنم کی صدا

    وہ ایک لڑکی
    کہ جس سے شاید میں ایک پل بھی نہیں ملی ہوں
    میں اس کے چہرے کو جانتی ہوں
    کہ اس کاچہرہ
     تمہاری نظموں، تمہارے گیتوں کی چلمنوں سے اُبھر رہا ہے
    یقین جانو
    مجھے یہ چہرہ تمہارے اپنے وجود سے بھی عزیز تر ہے
    کہ اس کی آنکھوں میں
    چاہتوں کے وہی سمندر چھپے ہیں
    جو میری اپنی آنکھوں میں موجزن ہیں
    وہ تم کو اک دیوتا بنا کر ، مری طرح پوجتی رہی ہے
    اس ایک لڑکی کا جسم
    خود میرا ہی بدن ہے
    وہ ایک لڑکی
    جو میرے اپنے گئے جنم کی مَدھر صدا ہے!

    گئے جنم کی صدا

    [/dropshadowbox][/nk_awb]