آج کا حسین!

میں مسلمانوں اور خاص کر دیسی مسلمانوں کے مزاج سے اچھی طرح واقف ہوں۔ یہ ہر اس بات سے کنارہ کش ہیں جو بات انکے مزاج کے خلاف ہے۔ یہ قرآن کی آیات بھی اپنی مرضی کے مطابق ڈھال کر ان سے استفادہ کرنے کے عادی ہیں۔ یوں 90 فیصد دیسی مسلمان اس بات پر جان و دل فدا کریں گے کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے چار شادیوں کی اجازت دی ہے۔ یہ بات انکے مزاج کے عین مطابق ہے کیونکہ اس سے چار عورتوں کے ساتھ جسمانی تسکین حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مگر اسی آیت کے ساتھ ہی منسلک دوسری آیت جس کو پڑھے، سوچے اور سمجھے بغیر پہلے والی آیت کا اطلاق ہوتا مشکل نظر آتا ہے اسے یک دم دیسی مسلمان درگزر کر دیتا ہے۔

اسی طرح میں  سو فیصد یقین سے کہتا ہوں کہ میرا یہ مضمون بھی پڑھنا، سوچنا اور سمجھنا درکنار سمجھے گا۔

تلخ حقیقت یہ ہےکہ عجمی مسلمان نے واقعہ کربلا میں بہت شدید غلو کیا ہے۔ اور حقائق کا رخ بدل کر اسے ایک ایسی صورت دیدی ہے کہ پہلے یہ واقعہ صرف شعیوں تک محدود تھا، اب سنی بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے اور اسے دین کے ساتھ جوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں!

میرا یہ مضمون اس سانحہ، اس میں ہونے والے واقعات اور اسکے محرکات کے مطلق بالکل نہیں۔

بلکہ میرا یہ مضمون ان افرا د کے نام ہے جو اس سانحہ کو لیکرعزاداریوں کی محفلیں سجاتے ہیں، خودسوزی کرتے ہیں، جلسے جلوس نکالتے ہیں، یہ واقعہ لیکر اپنے آپ کو سلیس مسلمان ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ان ملاؤں کے نام ہے جو اس واقعہ کو لیکر اپنی اپنی دکانیں چمکائے بیٹھے ہیں۔ان مکروہ کردار سیاستدانوں کے نام ہے جو اس واقعہ پر کچھ رٹے رٹائے جملے بول کر خود معتبر ثابت کر رہے ہیں، ان میڈیا ہاؤسز کے نام ہے جو چوبیس چوبیس گھنٹے محرم کے نام کی نشریات پیش کر کے ریٹنگ بڑھانے کے چکروں میں ہیں۔۔۔

میں اس واقعۂ دلخروش، ظلم و بربریت اور جبرستم پر جتنی بھی مزمت کروں کم ہے، مگر میرا تم سب سے سوال ہے کہ کیا یہ واقعہ اسی طرح ہے جس طرح تم بیان کرتے ہو یا اس کے پیچھے محرکات کچھ اور ہیں؟

چلیں میں ایک لمحے کے لیے اس پر اتفاق کر ہی لیتا ہوں کہ یہ حق و باطل کی جنگ تھی، یہ عدل و انصاف کی جنگ تھی، یہ ایک ناحق حکومت کے خلاف حق کی راہ میں کیا ہوا جہاد تھا، تو آج عمران خان جو پچھلے دو سالوں سے ایک ناحق جیل کاٹ رہا ہے کیا یہ حق و باطل کی جنگ نہیں؟ کیا وہ اپنی ہوسِ حکومت کے لیے کال کوٹھڑی میں پڑا ہوا ہے؟ کیا وہ ایک باطل، جھوٹی اور کذابی طاقت کے خلاف جنگ نہیں کر رہا؟

پاکستان کی تاریخ کے سب سے غدار ترین فوجیوں نے اس کی جائز حکومت پر شب خون مار کر اسے معزول ہی نہیں کیا بلکہ اسکی جگہ حکومت ان کو تھما دی جو اس کائنات کے بد ترین مجرم ہیں! اپنے آپ کو معتبر ثابت کرنے کے کے ان غداروں نے انسانیت کا قتل کیا، ملک کے حالات کو ابتر کیا، عورتوں کی عصمتوں کو پامال کیا،  خفیہ کیمرے لگا کر  انسانیت کا سر جھکا دیا ، ضمیروں کے سودے کیے، حرام کھایا اور اوروں کو کھلایا، بدترین جھوٹ اور مکر و فریب کا کھیل کھیلا۔۔

یہ سب دیکھ کر بھی تمہارے کانوں پر سے جوں تک نہیں رینگتی بلکہ تم مکمل طور پر غفلت کی نیند سو رہے ہو ایسے جیسے تمہارے اوپر کوئی فرائض لاگو نہیں ہوتے۔ اور تم فقط محرم کے دنوں میں خود کو مار پیٹ کر، خود سوزیاں کر کے، ٹی وی جام کر کے ، سڑکوں کو بلاک کر  ہر طرح کی خرافات کو اپنا کر اپنے آپ کو مسلمان اور حسین کا ہمدرد ثابت کرنے کے ڈرامے کر رہے ہو؟ جبکہ آج کا حسین جیل میں پڑا دیکھ رہا ہے کہ تم جیسے نام نہاد مسلمانوں کو کب ہوش آتا ہے؟ مگر نہیں مسلمانوں کی آنکھوں پر، کانوں پر، دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگا دی ہے – ایسی مہر کہ اب تم صرف  جھوٹی آن و شان دکھانے کے سوا مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہو، تمہارے ہاتھوں کو قدرت نے ناکارہ کر دیا ہے اور تمہارے دلوں میں الحاد بھر دیا ہے۔ تم قرآن بھی اپنی مرضی کا سمجھتے ہو اور فرائض کوبھی۔ مار، پیٹ ، جلسے جلوس نکالنا، ریلیاں نکالنا،فرضی نعلین کو ماتھوں پر سجا لینا، بے بس اور مجبور انسانیت کو اپنی جاہلانہ پیری مریدی میں قید کرنا، میلادیں منانا،ٹی ویوں پر آ کر اسلام پر طرح طرح کے لیکچر دے دینا،جابر حکمران کے کہنے پر فسادات کرانا،  ایک دوسرے کو گالی گلوچ کر کے اپنے ضمیروں کو مطمئن کر لینا یہی تمہارا اسلام ہے۔

اگر حسین نے باطل کے خلاف جہاد کیا ہے تو عمران خان بھی باطل کے خلاف جہاد کر رہا ہے، حسین کے ساتھ بھی چند لوگ تھے، عمران کے ساتھ بھی چند ہی لوگ ہیں – باقی سب کے سب منافق!!

تم لوگ اپنے اپنے بے بنیاد، فرضی اور لاحاصل چونچلوں میں لگے رہو، مگر خدائے بزرگ و برتر کی قسم تم جوبھی کرتے ہو نہ ہی تو وہ اسلام ہے، نہ اسلام سے وابستہ کوئی عمل ہے اور نہ ہی عقیدت – بلکہ یہ بدترین جہالت ہے جس میں تم وقت کے ساتھ ساتھ بد ترین کھائی میں گرتے چلے جا رہے ہو!

اسلام کیا ہے؟ حق کے ساتھ کھڑے ہو جانا چاہے اس میں جان تک چلی جائے: آج کا حق عمران خان ہے! حسین نہیں! اور تم منافق ہو  مسلمان نہیں!

عاصم منیر پاکستان کا غدار ہے!
اس کا مسلط کردہ ہر حکومتی مہرہ پاکستان کا غدار ہے!
اسکے حق میں فتوے لگانے والے ملا پاکستان کے غدار ہیں!

۔۔۔۔۔۔ اور تم؟ تماشائی!


بقلم: مسعود

Pegham Columns

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *